قبائلی اضلاع میں صوبائی نشستوں پر انتخابات پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم دن ہے، وزیراعلیٰ

جمعہ 19 جولائی 2019 23:17

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2019ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کا قومی دہارے میں شامل ہونا تحریک انصاف کی وفاقی اور صوبائی حکومت کی اہم ترین کامیابی ہے۔ جس کی بدولت قبائلی اضلاع میں زندگی بسر کرنے والے عوام کی ستر سالہ محرومیوں کا خاتمہ ہو چکاہے۔ میڈیاسے گفتگومیںمحمود خان نے واضح کیا ہے کہ دس ماہ کے قلیل عرصے میں تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے اپنے وسائل سے قبائلی اضلاع میں اہم ترین منصوبے کا آغاز کیا ہے۔

جس سے قبائلی اضلاع کے عوام کو موجودہ حکومت کی ترجیحات کا واضح اندازہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 28000خاصہ دار اور لیویز اہلکاروں کے صوبائی پولیس میں انضمام سے صوبائی حکومت نے در اصل قبائلی اضلاع کے 28000خاندانوں کو ذریعہ معاش فراہم کیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ قبائلی اضلاع تک صحت سہولت پروگرام کی توسیع سے ان اضلاع میں بسنے والے عوام کو مفت صحت سہولیات فراہم کی جاچکی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کو ان اضلاع کی محرومیوں کا بخوبی اندازہ ہے اور اسی وجہ سے ان اضلاع کی ترقی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے بلاسود قرضے فراہم کئے جارہے ہیں جس کی بدولت نوجوان نسل اپنے مستقبل کو خود سنوارسکے گی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ دہشت گردی اور تاریکی کا دور ختم ہو چکاہے او راب ہمارے سامنے ترقی کے بے پناہ مواقع میسر ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ آنے والے دس سال قبائلی اضلاع کی ترقی اور خوشحالی کا دور ہو گا جس میں ترقیاتی منصوبوں پر سو ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی قبائلی عوام کی مشاورت سے کی گئی ہے اور ترقی کے اس سفر میں عوامی ترجیحات کو ہر صورت فوقیت دی جائیگی۔ محمود خان نے کہا کہ قبائلی عوام کے لئے یہ امرنہایت خوش آئندہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ قبائلی عوام کو صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دینے کیلئے انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

اس طرح قبائلی عوام اپنے نمائندوں کے ذریعے اپنی ترقی اور فلاح کے فیصلوں میں براہ راست شریک ہو سکیںگے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی میں قبائلی عوام کی نمائندگی سے ایک طرف ان کے احساس محرومی کا خاتمہ ہو گا اور دوسری طرف قبائلی اضلاع کی ترقیاتی منصوبہ بندی کا عمل بھی مزید موثر اور نتیجہ خیز ہو گا کیونکہ قبائلی اضلاع کے مقامی نمائندے وہاں کے مسائل ، ضروریات اور مشکلات کے حل کے لیے خود آواز بلند کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب قبائل کی پس ماندگی ماضی کا حصہ بن جائے گی ، نئے اضلاع کی تیز تر ترقی و خوشحالی اس وقت مرکزی اور صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ، جس پر ابھی تک سمجھوتہ کیا ہے اورنہ آئندہ سمجھوتہ کریں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں