وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ کو کارکردگی یقینی بنانے کی ہدایت کردی

کارکردگی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے انتظامی حکام کو تعریفی اسناد ،کارکردگی نہ دکھانے والے حکام کوجواب بھی دینا پڑیگا پٹوار خانوں پر گہری نظر رکھنے ، کھلی کچہریوں کا انعقاد زیادہ کرنے ، تجاوزات کے خاتمے اور اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے مؤثر اقدامات یقینی بنائیں،محمودخان

پیر 16 ستمبر 2019 21:17

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ کو کارکردگی یقینی بنانے کی ہدایت کردی
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2019ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ کو کارکردگی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ کارکردگی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ضلعی انتظامی حکام کو تعریفی اسناد سے نوازا جا رہا ہے اسی طرح مطلوبہ کارکردگی نہ دکھانے والے حکام کوجواب بھی دینا پڑیگا۔

کارکردگی کا مطالبہ عوام کی بہتری اور فلاح کیلئے ہے اس صوبے کے عوام نے دو تہائی اکثریت دے کر ہم پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے اور تاریخ میں پہلی مرتبہ دوبارہ حکومت کرنے کا بھاری مینڈیٹ دیا ہے ، عوام کی توقعات کیمطابق تمام اداروں اور محکموں نے خدمات کی فراہمی یقینی بنانی ہے ۔ انہوں نے خصوصی طور پر پٹوار خانوں پر گہری نظر رکھنے ، کھلی کچہریوں کا انعقاد زیادہ کرنے ، تجاوزات کے خاتمے اور اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی ہے ، اور واضح کیا کہ مذکورہ امور کی انجام دہی میں کسی کا دباؤ قبول نہ کیا جائے ، وہ ضلعی انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں گے اور کارکردگی کو خود مانیٹر کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبہ بھر کے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرزاور ضلعی انتظامیہ کے دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سلیم خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔

وزیراعلیٰ نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ڈپٹی کمشنر ز ، اسسٹنٹ کمشنرز اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرز میںتعریفی اسناد تقسیم کیں ۔اسناد حاصل کرنے والوں میں ڈی سی ہری پورعارف اللہ، ڈی سی سوات ثاقب رضا اسلم ،ڈی سی خیبر محمود اسلم ،ڈی سی بنوں عطاء الرحمن، ڈی سی ڈی آئی خان محمد عمیر، ڈی سی ہنگومحمد طیب عبداللہ ،ڈی سی مردان محمد عابد خان وزیر، ڈی سی پشاور محمد علی اصغر ، اسسٹنٹ کمشنر غازی ہری پور محسن صلاح الدین، اے سی لاہورصوابی تابندہ طارق، اے سی ڈی آئی خان عون حیدر، اے سی لکی مروت عید نواز شیرانی، اے سی ہنگوشاہد رفیق گنڈاپور، اے سی لنڈی کوتل محمد عمران ، اے سی کبل سوات عرفان علی خان، ایڈیشنل اے سی مانسہرہ علی شیر، ایڈیشنل اے سی مردان سہیل الرحمن ، ایڈیشنل اے سی روڈ کوئی ڈی آئی خان کرامت ، ایڈیشنل اے سی بنوں ہدایت اللہ خان ، ایڈیشنل اے سی کوہاٹ طاہر ، ایڈیشنل اے سی (ایس ایم ٹی) پشاور عنایت عطاء اور ایڈیشنل اے سی دروش چترال عبدالولی شامل ہیں۔

انہوں نے اس موقع پر ہدایت کی کہ تمام ضلعی انتظامی حکام اپنی کارکردگی بہتر بنائیں، پی ایم آر یو کی طرح ضلعی سطح پر اپنا سیل بنائیں اور کارکردگی کا ڈیٹا باقاعدگی سے اکٹھا کریں، خامیاں دور کریں اور عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ وزیراعلیٰ نے عندیہ دیا کہ سول ایڈمنسٹریشن ایکٹ جلد لا رہے ہیں جس میں ضلعی انتظامیہ کو مزید مضبوط کیا جائیگا۔

انہوں نے ضم شدہ اضلاع میں ضلعی حکام کو خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کلین اینڈ گرین اقدام پر بھی نظر رکھنے کی ہدایت کی ۔ قبل ازیں گڈ گورننس حکمت عملی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیاگیا ۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ جون ، جولائی اوراگست کے دوران بارہ مختلف اہداف ضلعی انتظامیہ کو دئیے گئے تھے جن کے حصول میں ضلع لکی کی کارکردگی سب سے بہتر 95فیصد رہی ہے۔

پاکستان سیٹیزن پورٹل کے تحت شکایات کے ازالے کی شرح مجموعی طور پر 86فیصد رہی ہے جبکہ پنجاب میں 84فیصد ہے ۔شکایات کے ازالے کے حوالے سے شہریوں کے اطمینان میں خیبرپختونخوا 48فیصد کے ساتھ سب سے آگے ہے۔کھلی کچہریوں کے انعقاد کے سلسلے میں تمام اضلاع نے کم سے کم مقررہ ہدف پورہ کیا ہے اور بتدریج بہتری آرہی ہے ، جون 2019میں 35کھلی کچہریاں منعقد کی گئی تھیںجبکہ اگست میں 79 کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا گیاہے ۔

وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ پولی تھین بیگزکے استعمال کے خلا ف صوبہ بھر میں مہم جاری ہے ، نچلی سطح پر اس سلسلے میں خاطر خواہ نتائج حاصل کئے گئے ہیں ۔ پچھلے تین ماہ میں 1039مہمات کا انعقاد کیا گیا ،پلاسٹک شابنگ بیگزبنانے والے 97کارخانوں / ہول سیل ڈیلر کو بند کیا گیا اور پچاس ہزارکلو گرام سے زائد پولی تھین بیگز ضبط کئے گئے ہیں ۔ علاوہ ازیں ماہ جون کے دوران غیر قانونی قبضہ مافیا سے 113کنال اراضی خالی کرائی گئی جبکہ جولائی کے دوران 130کنال اور اگست کے دوران 473کنال اراضی واگزار کرائی گئی۔

اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ 18اگست 2019کو صوبہ بھر میں پلانٹ فار پاکستان کے طور پر منایا گیا ، گیارہ لاکھ پودے لگائے گئے جبکہ سترہ لاکھ پودے تقسیم کئے گئے ۔ ماہ اگست کے دوران صوبہ میں 913 پٹرول پمپس / سی این جی سٹیشنزپر واش رومز کی صفائی کا معائنہ کیا گیا اور 55فلنگ سٹیشنز پر جرمانہ عائد کیا گیا جن میں واش رومز میں صفائی کا نظام ٹھیک نہیں تھا ۔

اس کے علاوہ 389غیر قانونی سپیڈ بریکرز ہٹائے گئے ، 38غیر قانونی کرش پلانٹس بند کئے گئے ، 83بس اڈوں کو بہتر کیا گیا ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا گزشتہ تین ماہ کے دوران 2523ریونیو کیسز حل کئے گئے۔ اجلاس کو قیمتوں کے معائنے ، ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ کیخلاف کاروائی ، ادویات کے معائنے، تعلیم اور صحت اور پٹوارخانوںسمیت مختلف قسم کی سرکاری سہولیات کے انسپکشن کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سالانہ ترقیاتی پروگراموں کا معائنہ بھی کیا جارہا ہے ۔ اگست 2019کے دوران 227اے ڈی پی سکیموں کا معائنہ کیا گیا جس کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں