وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان بارڈر طورخم پر چوبیس گھنٹے کراسنگ ٹرمینل کا باقاعدہ افتتاح کر دیا

بدھ 18 ستمبر 2019 17:42

وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان بارڈر طورخم پر چوبیس گھنٹے کراسنگ ٹرمینل کا باقاعدہ افتتاح کر دیا
پشاور۔18ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان بارڈر طورخم پر چوبیس گھنٹے کراسنگ ٹرمینل کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے جس سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کو تقویت ملے گی۔ وزیر اعظم عمران خان نے طورخم بارڈر پر 16 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ منیجمنٹ سسٹم کا بدھ کے روز باضابطہ افتتاح کرنے کیلئے فیتہ کاٹا جس سے امیگریشن کی سہولیات میں آسانی ہوگی، اس کے علاوہ اس سے تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہو گا۔

وزیر اعظم عمران خان کا ہیلی پیڈ پر گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان ، وزیراعلی محمود خان اورخیبر پختونخوا حکومت کے دیگر اعلی عہدیداروں نے استقبال کیا۔ پاک افغان بارڈر طورخم کراسنگ ٹرمینل کی افتتاحی تقریب کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کو انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ منیجمنٹ سسٹم کے حوالے سے خصوصی بریفنگ بھی دی گئی۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر اعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ ارباب شہزاد بھی ان کے ہمراہ تھے۔

پاک افغان بارڈر طورخم پر 24 گھنٹے سروس کی فراہمی کیلئے وزیر اعظم کی جانب سے کراسنگ ٹرمینل کا افتتاح پی ٹی آئی کی حکومت کا ایک اہم فیصلہ ہے جو دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارت کو ایک نئی بلندی پر لے جانے کے علاوہ معاشی ، صنعتی اور زراعی ترقی کو تیز رفتار بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔پاک افغان کر سنگ پو ائنٹ کی وجہ سے ہزاروں افراد کیلئے روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے خاص طور پر ٹرانسپورٹ سیکٹر کو اس سے بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے۔

طورخم بارڈر ٹر مینل سے دونوں ممالک کے مابین صنعتوں ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ ملے گا۔ اسی طر ح کراسنگ ٹر مینل سے بڑے پیمانے پر افغانی مریضوں کو بھی فائدہ ہوگا ، جو تاریخی بارڈر سے آسانی کے ساتھ پاکستان کے کسی بھی ہسپتال میں معیاری علاج معالجہ کیلئے آ سکیں گے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)اور پاکستان کسٹمز نے طورخم بارڈر ٹر مینل پر موجود لوگوں ، تاجروں اور سامان کی سفری دستاویزات کی فوری کلیئرنس کیلئے ٹرمینل پر اپنے عملے میں اضافہ کیا ہے۔

اس اہم فیصلے سے دونوں ممالک میں لائیو اسٹاک ، تعمیراتی صنعت ، ٹرانسپورٹ ، سرمایہ کاری ، تجارت اور کاروباری سرگرمیوں سمیت تمام بڑے معاشی و اقتصادی شعبوں میں زبردست عروج حاصل ہوگا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں