خیبرپختونخوا سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی میںدیگر صوبوں سے آگے ہے، کامران بنگش

منگل 22 اکتوبر 2019 15:00

پشاور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش کہا ہے کہ خیبرپختونخوا سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی میں دوسرے صوبوں سے آگے جا رہا ہے جبکہ پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل پالیسی بھی خیبر پختونخوا حکومت نے دی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں ’’میٹ دی پریس‘‘پروگرام میں کیا ۔

انہوں نے کہاکہ 17ہزارسکول بچوں کو ارلی ایج پروگرام کے تحت تربیت دی گئی اورگزشتہ اور رواں برس سرکاری سکولوں کے طلبا ء نے صوبے کا نام روشن کیا۔کامران بنگش نے کہاکہ ڈیجیٹل گورننس میں اطلاع، آسامی اور اثاثے پروگرامز کے تحت ڈیجی ٹلائزیشن جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپر لیس ماحول لانے کے لئے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سے ابتداء کر رہے ہیںاور ڈیجیٹل کمپلیکس کے لئے 17 منزلہ عمارت بنا رہے ہیں‘ کروڑوں روپے کے اس پراجیکٹ کے لئے زمین حاصل کی گئی ہے‘ڈیجیٹل سٹی قائم کرنے کے لئے ہری پور شہر کا انتخاب کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وہاں پاکستان کا پہلاسائبر ایمرجنسی رسپانس سنٹر بنا چکے ہیںاور پاکستان کی پہلی سائنس ٹیکنالوجی و انوویشن پالیسی پر کام جاری ہے جس کا اجراء دسمبر میں ہوگا۔کامران بنگش نے کہاکہ آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان کے دوسرے صوبوںکی رہنمائی کریں گے‘کے پی کنیکٹ پراجیکٹ اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ صحافیوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنا پہلی ترجیح ہے‘ دس نومبر سے پہلے پشاور پریس کلب میں فری وائی فائی کی سہولت دینگے ۔

انہوں نے کہاکہ ضم شدہ اضلاع میں سات ماڈل سائنس لائبریریاںاور شلمان خیبر میں سٹیٹ آف دی آرٹ ادارہ بنا رہے ہیںجبکہ ضم شدہ اضلاع میں سات سہولت مراکز بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دس کروڑ روپے کا انڈومنٹ فنڈ بھی بہت جلد کابینہ سے پاس ہوگا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں