ایڈورڈز کالج کی تعلیمی شعبے میں خدمات قابل تحسین ہیں،شاہ فرمان

بدقسمتی سے ایڈورڈزکالج جیسے تاریخی تعلیمی ادارے کی ساکھ اور تاریخی حیثیت کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی عالمی سطح پر کالج کے مسئلہ پر سوشل میڈیا پرگمراہ کن پروپیگنڈاشروع کرکے ملک کے تشخص کو خراب کرنے کی بھی سازش کی گئی،گورنرخیبرپختونخوا

ہفتہ 16 نومبر 2019 23:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2019ء) گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان نے کہاہے کہ ایڈورڈز کالج کی تعلیمی شعبے میں خدمات قابل تحسین ہیں لیکن بدقسمتی سے ایڈورڈزکالج جیسے تاریخی تعلیمی ادارے کی ساکھ اور تاریخی حیثیت کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی اور عالمی سطح پر مذکورہ کالج کے مسئلہ پر سوشل میڈیا پرگمراہ کن پروپیگنڈاشروع کیا جس سے عالمی سطح پر ملک کے تشخص کو خراب کرنے کی بھی سازش کی گئی۔

وہ ہفتہ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ گورنرشاہ فرمان کاکہناتھا کہ نیشنلائزیشن کے تحت ایڈورڈز کالج کی پراپرٹی کو کہیں منتقل نہیں کیاجارہاہے، اس کالج کی پراپرٹی عیسائی برادری کی ہے اور ان ہی کی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ ایڈورڈز کالج کے موجودہ پرنسپل بریگیڈئر (ر) نئیر فردوس کی بورڈ آف گورنرز کے فیصلے کے مطابق 4 سال کیلئے تقرری کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

گورنرنے کہاکہ موجودہ پرنسپل کی مدت ملازمت کے دوران ایڈورڈز کالج کاتعلیمی معیار بری طرح متاثر ہوا اور پرنسپل نے کالج کی تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کی بجائے ذاتی مفادات کے حصول کی خاطر بے ضابطگیاں کی ہے۔ موجودہ پرنسپل نے اپنی بیٹی، بیٹا اور بہو کو بھی غیرقانونی طریقے سے بھرتی کیا۔ انہوں نے کہاکہ پرنسپل کی اپنی ذاتی مفادات پر توجہ کی وجہ سے کالج کا تعلیمی معیار بھی بری طرح متاثر ہوا۔

گورنرخیبرپختونخوا نے کہاکہ موجودہ پرنسپل نے اپنی بیٹی اوربہو کو کالج سے چھٹی دی ہوئی ہے لیکن یہ دونوں بیرون ملک سوشل میڈیا پرایڈورڈز کالج سے متعلق گمراہ کن تحریک شروع کئے ہوئے ہیںجس سے ملکی تشخص مجروح ہورہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ایڈورڈز کالج صوبے کا ایک تاریخی تعلیمی ادارہ ہے جس کی تعلیمی ساکھ اورتاریخی شان و شوکت کا ہم نے تحفظ کرناہے اور اس کے تعلیمی معیار کو بحال کرناہے۔ #

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں