ضلع کوہاٹ میں تمام ترترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سمیت عوام کو درپیش دیگر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا،محمودخان

ہفتہ 14 دسمبر 2019 16:56

ضلع کوہاٹ میں تمام ترترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سمیت عوام کو درپیش دیگر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا،محمودخان
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2019ء) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ضلع کوہاٹ میں تمام ترترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سمیت عوام کو درپیش دیگر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، ضلع کوہاٹ کے علاقے گمبٹ کو تحصیل کا درجہ دیا جائے گاجس کیلئے سمری کی پہلے سے منظوری ہوچکی ہے جو پی ڈی ڈبلیو پی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

انہوں نے ضلع کوہاٹ کے مین بازار کی کشادگی جلد عمل میں لانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اس مقصد کیلئے متعلقہ حکام کو ہوم ورک کرکے مجوزہ فنڈز فراہم کرنے جبکہ شکردرہ سے کڑپہ سڑک کے منصوبے پر فوری کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ بہت جلد وہ خود تعمیراتی کام کا باضابطہ افتتاح کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلی ہاس پشاور میں وزیر مملکت شہر یارآفریدی کی قیادت میں ضلع کوہاٹ سے آئے ہوئے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دوران سینیٹر شبلی فراز ، سابقہ وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی ، ضلع کوہاٹ سے اراکین صوبائی اسمبلی ، ایس ایم بی آر ، ڈپٹی کمشنر کوہاٹ ، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز و دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے ۔ملاقات کے دوران وفد نے وزیراعلی کو ضلع کوہاٹ میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشر فت ، انفراسٹرکچر کی بحالی، گمبت کو تحصیل کا درجہ دینے ، کوہاٹ مین بازار کی کشادگی ، زراعت کی ترقی ، صحت اور تعلیم کے مسائل اورضلع کوہاٹ کے عوام کو درپیش دیگرمسائل کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی ۔

وزیراعلی کو بتایا گیا کہ کوہاٹ مرکزی بازار میں ٹریفک کے گھمبیر مسئلے کے حل کیلئے سڑک کے دونوں اطراف کشادگی کے باعت دکانوں کی بحالی کیلئے 60ملین روپے پہلے سے منظور کئے گئے ہیں۔ وزیراعلی کو ضلع کوہاٹ میں یوای ٹی کیمپس ، اسٹیٹ لائف بلڈنگ اور کامسٹ یونیورسٹی کے کیمپس کے قیام کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلی نے ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کو ہدایت کی کہ ان تین منصوبوں کیلئے مجوزہ سرکاری اراضی کی نشاندہی جلد سے جلد عمل میں لائی جائے تاکہ منصوبوں پر کام شروع ہو سکے ۔

وزیراعلی کو ضلع کوہاٹ میں سمال ڈیمز اور چیک ڈیمز کی افادیت اور اس میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں بھی تفصیلا ًآگاہ کیا گیاجس پر وزیراعلی نے محکمہ زراعت کو درکارمنصوبوں کی نشاندہی کرکے اگلے اے ڈی پی میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ضلع کوہاٹ میں زراعت کی ترقی کیلئے ان ڈیموں کی تکمیل بڑی اہمیت کی حامل ہے جس سے ضلع کوہاٹ میں زرعی زمینوں کو پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی اور زراعت کا شعبہ ترقی کرے گا۔

وزیراعلی نے ضلع کوہاٹ میں تاندہ ڈیم کی اپ گریڈیشن کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس مقام پر انٹرنیشنل لیول کے ریزارٹ کے قیام کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ اس علاقے میں سیاحت کو بھی فروغ دیا جا سکے ، جس سے نہ صرف محاصل میں اضافہ ہو گا بلکہ مقامی افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے ۔ وزیراعلی نے ضلع کوہاٹ میں بنیادی صحت مراکز کی اپ گریڈیشن اور صحت کے دیگر مسائل کے حوالے سے کہا ہے کہ بہت جلد وزیر صحت اور متعلقہ حکام ضلع کوہاٹ کا دورہ کریں گے اور صحت کے بیشتر مسائل موقع پر حل کریں گے ۔

اس موقع پرسینیٹر شبلی فراز نے وفد کو بتایا کہ ضلع کوہاٹ میں ہائی کورٹ بینچ کے قیام کے حوالے سے بل سینٹ میں زیر بحث ہے اور بہت جلد اس مسئلے کو بھی حل کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے ضلع کوہاٹ میں سڑکوں کے انفراسٹرکچر کے حوالے سے متعلقہ حکام کو ایک جامع رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی تاکہ اگلے اے ڈی پی میں سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں کو شامل کیا جا سکے ۔ انہوںنے کہاکہ ضلع کوہاٹ میں نشے کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز بھی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں جبکہ ضلع کوہاٹ میں ایک بڑے ہسپتال کا قیام بھی ممکن بنایا جائے گا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں