ایف اے ٹی ایف کی شرائط : خیبرپختونخوا65 فیصد این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ

کوئی این جی او دہشت گردی کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے یا ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں پائی گئی.حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 23 جنوری 2020 15:38

ایف اے ٹی ایف کی شرائط : خیبرپختونخوا65 فیصد این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری۔2020ء) خیبرپختونخوا حکومت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی شرائط کے مطابق فنڈنگ اور منصوبوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر صوبے میں کام کرنے والی 65 فیصد غیر سرکاری تنظیموں کے بینک اکاﺅنٹس منجمد کر کے ان کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے. رپورٹ کے مطابق صنعتی اور سماجی بہود کے محکمے کے ذرائع نے بتایا کہ صوبے بھر میں مختلف شعبہ جات میں 5 ہزار 931 این جی اوز کام کررہی تھیں جس میں سے 3 ہزار 851 کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے حکومت نے این جی اوز کا جائزہ لیا تھا جس کی روشنی میں ان کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی.

(جاری ہے)

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ سماجی بہبود نے 3 ہزار 838 این جی اوز میں سے 3 ہزار 30 کو غیر رجسٹرڈ کیا جبکہ صنعتی ڈیپارٹمنٹ نے اپنے پاس درج ایک ہزار 97 این جی اوز میں سے 821 کی رجسٹریشن منسوخ کیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ کوئی این جی او دہشت گردی کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے یا ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں پائی گئی.ذرائع کا کہنا تھا کہ این جی اوز کے جائزے کا عمل مئی 2019 میں شروع ہوا تھا، اس وقت وفاقی اور صوبائی حکومت کو خیبر پختونخوا میں کام کرنے والی 80 این جی اوز کی سرگرمیوں پر شک تھا لیکن محکمہ انسداد دہشت گردی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ سب کسی قسم کی ریاست مخالف سرگرمی یا دہشت گردی کے لیے مالی معاونت میں ملوث نہیں.ذرائع کے مطابق حکومت نے این جی اوز کو 9 صفحات پر مشتمل فارم تقسیم کیے تھے تا کہ وہ اپنے امور کی تفصیلی معلومات فراہم کریں ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ جب این جی اوز کی انتظامیہ نے وہ فارمز جمع نہیں کروائے تو انہیں خط لکھ کر مزید مہلت دی گئی اور رجسٹریشن اتھارٹی کو رپورٹ کرنے کا کہا گیا لیکن اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی بعدازاں حکومت نے اس حوالے سے مقامی اخبار میں اشتہارات چھپوائے اور اس کے بعد دونوں محکموں نے حکم کی تعمیل نہ کرنے والی این جی اوز کی رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کا عمل شروع کردیا تھا.حکومت نے جو اہم معلومات این جی اوز سے مانگی تھیں ان میں رجسٹریشن سرٹیفکیٹس، آئین، قواعد و ضوابط، سالانہ ایکشن پلان اور 5 سالہ اسٹریٹجک پلان، سالانہ تفصیلی بجٹ، ٹیکس رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، ٹیکس استثنیٰ سرٹیفکیٹ، گزشتہ 3 سال کے ٹیکس ریٹرنز، ود ہولڈنگ ٹیکس کے ثبوت اور 3 سال کی سالانہ کارکردگی رپورٹس شامل تھیں.

اس کے علاوہ اس میں اکاﺅنٹس آڈٹ کی 3 سالہ تفصیلات، انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹس آف پاکستان کے آڈیٹر کا رکنیت سرٹیفکیٹ، ڈونٹر کے وعدے پر مشتمل فنڈنگ کا ضمانتی خط، مقامی رہائش کا ثبوت، مبطوعہ میگزین اور نیوز لیٹر کی نقول، غیر ملکی ہونے کی صورت میں پاسپورٹ اور ویزا، پروجیکٹ رپورٹس اور بورڈ میٹنگز کے نکات بھی شامل تھے.

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں