وزیرتعلیم خیبرپختونخوا سے نئے ضم شدہ اضلاع کے ممبران صوبائی اسمبلی کی ملاقات

نئے ضم شدہ اضلاع میں جون تک 4500 مزید اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل مکمل کرلیا جائیگا،اکبر ایوب خان

منگل 25 فروری 2020 18:20

وزیرتعلیم خیبرپختونخوا سے نئے ضم شدہ اضلاع کے ممبران صوبائی اسمبلی کی ملاقات
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2020ء) صوبائی وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم اکبر ایوب خان نے کہا ہے کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے، بچوں کے روشن مستقبل اور ان اضلاع کو صوبے کے دوسرے اضلاع کے برابر لانے کے لیے صوبائی حکومت شب و روز محنت کر رہی ہے اور اسی سلسلے میں تعلیمی میدان میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کرنے کے لئے رواں سال جون تک ان اضلاع میں 4500 اساتذہ کو بھرتی کروا لیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پشاور میں نئے ضم شدہ اضلاع سے منتخب ممبران اسمبلی سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں ممبران صوبائی اسمبلی انور زیب خان، انجینئر اجمل خان، شفیق آفریدی، میاں اقبال، نصیر وزیر، اقبال وزیر، انیتا محسود، عائشہ مہمند اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں ترقی کا سفر تیزی کے ساتھ رواں دواں ہیں جس کے لیے صوبائی حکومت مختلف حکمت عملی اپنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت جلد ان اضلاع کے سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے لیے ماہانہ ہزار روپے کے وظیفے کا پروگرام بھی شروع کیا جائے گا جس سے بچوں سے مزدوری کروانے کے رواج کا سد باب ہو گا اور زیادہ سے زیادہ بچے سکولوں کا رخ کریں گے۔ اکبر ایوب خان نے کہا کہ ان اضلاع میں سکولوں کی تعمیر کے لئے محکمہ تعلیم نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ساتھ ایک حکمت عملی اپنائی ہے اور بہت جلد سکولوں کی تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا جس سے نئے ضم شدہ اضلاع میں سکولوں کی خستہ حالی ختم ہوگی اور بچوں کا معیاری سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔

ممبران صوبائی اسمبلی نے ان کے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر وزیر تعلیم کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ محکمہ تعلیم اکبر ایوب خان کی قیادت میں دن دگنی اور رات چگنی ترقی کرے گا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں