والد نے کرونا وائرس کو شکست دینے کیلئے اپنی دونوں ڈاکٹر بیٹیوں کو میدان میں اتار دیا

پشاور سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سیف الاسلام روزانہ اپنی بیٹیوں کو ہسپتال روانہ کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے بھرپور خراج تحسین، قوم کے ہیروز قرار

muhammad ali محمد علی بدھ 8 اپریل 2020 21:12

والد نے کرونا وائرس کو شکست دینے کیلئے اپنی دونوں ڈاکٹر بیٹیوں کو میدان میں اتار دیا
پشاور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 اپریل۔2020ء) والد نے کرونا وائرس کو شکست دینے کیلئے اپنی دونوں ڈاکٹر بیٹیوں کو میدان میں اتار دیا، پشاور سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سیف الاسلام روزانہ اپنی بیٹیوں کو ہسپتال روانہ کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے بھرپور خراج تحسین۔ تفصیلات کے سوشل میڈیا پر ایک تصویر کافی وائرل ہوئی ہے جس میں ایک شخص کو اپنی دونوں بیٹیوں کے ہمراہ کھڑے دکھایا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ مذکورہ شخص پشاور سے تعلق رکھنے والے معروف پروفیسر ڈاکٹر سیف الاسلام ہیں، اور ان کے ساتھ حفاظتی لباس میں ملبوس ان کی 2 ڈاکٹر بیٹیاں کھڑی ہیں۔ ڈاکٹر سیف الاسلام کرونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے تشویش ناک حالات کے باوجود اپنی دونوں بیٹیوں کو میدان میں اتار دیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر سیف روزانہ اپنی ڈاکٹر بیٹیوں کو ہسپتال روانہ کرتے ہیں تاکہ وہ مریضوں کی خدمت کر سکیں اور کرونا وائرس کو شکست دینے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

اس تمام معاملے پر عوام کی جانب سے ڈاکٹر سیف اور ان کی بیٹیوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ یقنی طور پر یہ والد اور ان کی بیٹیاں قوم کے ہیروز ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس اب تک 4 ہزار 200 افراد کو متاثر کرچکا ہے جبکہ 61 افراد وفات بھی پاچکے ہیں۔ ملک میں رواں ماہ کے آغاز سے کرونا وائرس کے کیسز میں دوگنا اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ جس تیزی سے متاثرین کی شرح بڑھ رہی اسی طرح اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور اب بھی پاکستان میں کرونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

کرونا وائرس سے سب سے زیادہ صوبہ پنجاب متاثر ہوا ہے، جہاں اب تک 2108 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 17 افراد انتقال کر چکے۔ سندھ میں 1 ہزار سے زائد کیسز اور 20 اموات، خیبرپختونخواہ میں 527 کیسز اور 17 اموات، بلوچستان میں 210 کیسز اور 2 اموات، اسلام آباد میں 83 کیسز اور 1 موت، اور آزاد کشمیر میں 28 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس تمام صورتحال میں ملک بھر میں لاک ڈاون کیا گیا ہے، تاہم لوگوں کی جانب سے حکومتی پابندیوں پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، اسی باعث حکام مزید سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں