خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں کے 10بڑے اسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے

محکمہ صحت نی10اسپتالوں کے آئی سی یوزاور ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس میں مجموعی طور پر452بیڈز صرف کورونا کے مریضوں کے لئے مختص ؂ہیں مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر مزید وارڈز کو انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں تبدیل کرنے کے لئے سٹینڈ بائی رکھا گیا ہے،سرکاری دستاویز

ہفتہ 6 جون 2020 15:55

پشاور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2020ء) خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں کے 10بڑے اسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔محکمہ صحت نی10اسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے شعبوں (آئی سی یوز)اور ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس میں مجموعی طور پر452بیڈز صرف کورونا کے مریضوں کے لئے مختص کر رکھے ہیں تاہم مریضوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے مقررہ گنجائش ختم ہوتی جا رہی ہے علاوہ ازیں مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر مزید وارڈز کو انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں تبدیل کرنے کے لئے سٹینڈ بائی رکھا گیا ہے، صوبے کے دیگر 110چھوٹے بڑے اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے 856بستروں پر مشتمل آئیسولیشن وارڈز قائم کئے گئے ہیں،خیبر پختونخوا میں روزانہ 2860 مریضوں کے کورونا ٹیسٹ کی سہولت موجود ہے۔

(جاری ہے)

صوبے میں اب تک 11ہزار 890 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 521انتقال کر گئے ہیں۔ صوبے میں اموات کی شرح پانچ فیصد کے لگ بھگ ہے جو دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ ہے تاہم اسپتالوں میں مریضوں کے لئے بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی گنجائش موجود ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق کورونا آئی سی یو کے لئے 140 بیڈز مختص ہیں جن پر 99مریض داخل ہیں اور ان کا علاج جاری ہے جبکہ41بیڈز خالی ہیں اسی طرح ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس میں مجموعی طور پر 312بستر موجود ہیں جن پر 210 مریض داخل ہیں جبکہ 102 کی مزید گنجائش موجود ہے۔

صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں کافی گنجائش موجود ہے تاہم کسی بھی قسم کی ایمرجنسی کی صورت میں مزید بیڈز رکھنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے جبکہ صوبے میں وینٹی لیٹرز بھی دستیاب ہیں۔انہوں نے جنگ کو بتایا کہ صوبے میں تین قسم کے انتظامات کئے گئے ہیں جن میں روزانہ کی بنیاد پر تبدیلی کی جاتی ہے۔ شدید ترین مریضوں کو آئی سی یوز منتقل کیا جاتا ہے جبکہ نسبتا کم بیماروں کو ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس میں رکھا جاتا ہے جبکہ معمول کے کورونا کے ابتدائی مریضوں کو آئیسولیشن میں رکھنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔

اسپتالوں میں کافی گنجائش موجود ہے تاہم کسی بھی قسم کی ایمرجنسی کی صورت میں مزید بیڈز رکھنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے میں حالات کنٹرول ہیں لیکن عوام کو احتیاط کا مظاہر ہ کرنا ہوگا کیونکہ مریضوں کی تعداد میں اچانک بڑا اضافہ اسپتالوں کے لئے خطرناک ہوگا۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں آئی سی یو کے 20بستر ہیں جن میں سے 19 پر مریض زیر علاج ہیں جبکہ ایک بستر خالی ہے یوں 95فیصد آئی سی یو میں مریض داخل ہیں، ہائی ڈیپنڈنسی یونٹ(ایچ ڈی یو)میں66بیڈز ہیں جن میں سے 65پر مریض زیرعلاج ہیں اور صرف ایک بستر خالی ہے یوں 98فیصد ایج ڈی یو مریضوں سے بھر ا ہوا ہے۔

اسپتال میں عام مریضوں کے لئے آئی سی یو میں 19بستر موجود ہیں جن میں سے 12پر مریض داخل ہیں جبکہ باقی ماندہ7 بستر خالی ہیں۔ ایچ ایم سی میں عام مریضوں کے لئے مجموعی طور پر 800بیڈز ہیں جبکہ ان میں380 پر مریض زیر علاج ہیں 420بستر خالی ہیں۔ اسپتال میں کورونا کے ابتدائی مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کے لئے 42 بستر مختص ہیں جن میں17پر مریض داخل ہیں جبکہ25مزید مریضوں کی گنجائش موجود ہے۔

ایچ ایم سی پشاور میں کورونا مریضوں کے لئے 25وینٹی لیٹرز موجود ہیں جن میں سی19 مریضوں کے زیر استعمال ہیں جبکہ6 فی الحال خالی ہیں اسی طرح عام مریضوں کے لئے 19وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جن میں سے 12مریضوں کے زیر استعمال ہیں اور 7 خالی ہیں۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں کورونا مریضوں کے لئے ہائی ڈیپنڈنسی یونٹ میں 57بیڈز مختص ہیں تمام پر مریض داخل ہیں کوئی بیڈ خالی نہیں۔

اسپتال میں عام مریضوں کے لئے 11آئی سی یو بیڈز موجود ہیں جن پر 8مریض زیر علاج ہیں یوں آئی سی یو میں مزید تین مریضوں کی گنجائش ہے۔ کے ٹی ایچ میں عام مریضوں کے لئے مجموعی بستر 1225ہیں جن میں سے 342 پر مریض زیر علاج ہیں جبکہ883 بیڈز ابھی خالی ہیں۔ اسپتال میں کورونا مریضوں کے لئے آئیسولیشن کا بندوبست کیا گیا ہے جس کے لئے 20بستر مختص کئے گئے ہیں جن میں 10پر کورونا کے ابتدائی مریض زیر علاج ہیں جبکہ10 بستر خالی ہیں۔

صوبے میں کورونا مریضوں کے لئے 508 وینٹی لیٹرز مختص کئے گئے ہیں پرائیویٹ شعبے میں بھی 179 وینٹی لیٹرز کی دستیابی کا دعوی کیا گیا ہے۔ حکومت عالمی اداروں کے تعاون سے مزید 120وینٹی لیٹرز خرید رہی ہے۔ لیڈی ریڈنگ اسپتال کے آئی سی یو میں کورونا مریضوں کے لئے 25بستر مختص ہیں جن میں 23مریض زیر علاج ہیں جبکہ 2بستر خالی ہیں اسی طرح ہائی ڈیپنڈنسی یونٹ میں مجموعی طور پر 80کورونا مریضوں کے داخلے کی گنجائش موجود ہے جن میں27مریض موجود ہیں جبکہ53 بستر خالی ہیں۔

اسپتال میں عام مریضوں کے لئے آئی سی یو میں 18 بستر موجود ہیں جن میں13 پر مریضوں کا علاج جاری ہے اور5 خالی ہیں۔ ایل آر ایچ میں کورونا مریضوں کے لئے 25وینٹی لیٹر موجود ہیں جن میں سے 19مریضوں کے زیر استعمال اور 6خالی ہیں اسی طرح عام مریضوں کے لئے 18وینٹی لیٹرز میں سے 9مریضوں کے زیر استعمال ہیں جبکہ9خالی ہیں۔ سیدو گروپ آف ٹیچنگ اسپتال سوات میں مجموعی طورپر آئی سی یو میں 25 بیڈز کا بندوبست کیا گیا ہے جن میں 16پر مریض داخل ہیں جبکہ9 خالی ہیں اسی طرح ایچ ڈی یو میں بھی 25 بیڈز ہیں تمام پر مریض داخل ہیں۔

سیدو اسپتال میں مجموعی طور کورونا مریضوں کے لئے 100 بیڈز مختص کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں عام مریضوں کے لئے آئی سی یو میں چار بستر ہیں جن میں سے 2پر مریض موجود ہیں جبکہ 2خالی ہیں۔ سیدو شریف اسپتال میں 23وینٹی لیٹر کورونا مریضوں کے لئے مختص ہیں جن میں سے صرف ایک زیر استعمال ہیں جبکہ 22خالی ہیں اسی طرح عام مریضوں کے لئے چھ میں سے صرف ایک وینٹی لیٹر زیر استعمال ہے جبکہ پانچ دستیاب ہیں۔

مردان میڈیکل کمپلیکس 344بستروں پر مشتمل ہے جس میں 375مریض داخل ہیں یوں 31مریض گنجائش سے زیادہ ہیں کورونا کے عام مریضوں کے لئے 100بیڈز مختص ہیں جن میں 12مریض موجود ہیں جبکہ 88بستر خالی ہیں اسی طرح کورونا کے مریضوں کے لئے قائم آئی سی یو میں 16بیڈز موجود ہیں جن میں 13 پر کورونا مریضوں کا علاج جاری ہے جبکہ تین خالی ہیں ،ایچ ڈی یو میں 14بستر ہیں جن میں سے 12پر مریض داخل ہیں جبکہ2 تاحال خالی ہیں۔

اسپتال میں عام مریضوں کے لئے آئی سی یو میں 7 بیڈز کی گنجائش رکھی گئی ہے جن میں 6 پر مریض موجود ہیں، ایک بستر خالی ہے۔مردان میڈیکل کمپلیکس میں کورونا مریضوں کے لئی20وینٹی لیٹرز میں سے صرف تین زیر استعمال ہیں جبکہ 17 خالی ہیں اسی طرح عام مریضوں کے لئے 6وینٹی لیٹرز موجود ہیں جو سارے خالی ہیں۔ ایوب ٹیچنگ اسپتال ایبٹ آباد کے آئی سی یو میں 11بستروں میں سے 9پر مریض داخل ہیں جبکہ 2 خالی ہیں، عام مریضوں کے لئے اسپتال میں 8آئی سی یو بیڈز ہیں جن میں سے سات پر مریض داخل ہیں۔

ایوب ٹیچنگ اسپتال ایبٹ آباد 1250 بستروں پر مشتمل ہے جس میں 442مریض زیر علاج ہیں جبکہ 808 کی گنجائش موجود ہے۔ اسپتال میں کورونا کے ابتدائی مریضوں کی دیکھ بھال کے لئے 80بستر مختص ہیں جس میں 22مریض داخل ہیں جبکہ 58بستر خالی ہیں، کورونا مریضوں کے لئے 13وینٹی لیٹرز میں سے صرف دو زیر استعمال ہیں اور 11خالی ہیں۔ عام مریضوں کے لئے 12 وینٹی لیٹرز میں سے سات مریضوں کے لئے استعمال کئے جا رہے ہیں جبکہ پانچ خالی ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال باجوڑ میں آئی سی یو کی سہولت میسر نہیں البتہ ہائی ڈیپنڈنسی یونٹ قائم کیا گیا ہے جس میں 10 مریضوں کی گنجائش ہے اور چار مریضوں کا علاج جاری ہے چھ بستر خالی ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال دیر بالا میں کورونا مریضوں کے لئے آئی سی یو کی سہولت موجود نہیں البتہ ایچ ڈی یو میں 10بستر موجود ہیں جن میں 8 پر مریض داخل ہیں جبکہ دو خالی ہیں اسپتال میں عام مریضوں کے لئے آئی سی یو سہولت بھی نہیں، اسپتال 216 بستروں پر مشتمل ہے جس میں 204 مریض داخل ہیں جبکہ 12 کی گنجائش موجود ہے۔

ڈسٹرک ہیڈ کوارٹر اسپتال کرک میں کورونا مریضوں کے لئے 15بستروں پر مشتمل آئی سی یو کی سہولت موجود ہے تاہم کوئی مریض داخل نہیں، ایچ ڈی یو میں 10مریضوں کی گنجائش ہے جس میں سات مریض داخل ہیں جبکہ تین بستر خالی ہیں، عام مریضوں کے لئے آئی سی یو میں سات بیڈز ہیں جن تمام پر مریض داخل ہیں مزید داخلے کی گنجائش نہیں۔ اسپتال میں عام مریضوں کے لئے 164 بستروں کی گنجائش ہے 139 مریض داخل ہیں اور25 بستر خالی ہیں۔

کورونا مریضوں کے لئے 5 آئیسولیشن بیڈز کا بندوبست بھی کیا گیا ہے جن پر تین مریض داخل ہیں دو بستر خالی ہیں۔ باچا خان میڈیکل کمپلیکس شاہ منصور صوابی میں کورونا مریضوں کے لئے آئی سی یو میں 16بستر موجود ہیں جن پر ایک مریض داخل ہے جبکہ باقی 15بستر خالی ہیں اسی طرح ایچ ڈی یو میں 20بستر مختص ہیں جن میں سے 11پر مریض داخل ہیں جبکہ9 تاحال خالی ہیں۔

باچا خان میڈیکل کمپلیکس میں کورونا کے مریضوں کے لئے 16اور عام مریضوں کے لئے 10وینٹی لیٹرز موجود ہیں لیکن کوئی بھی زیر استعمال نہیں۔ڈی ایچ کیو بٹگرام میں عام مریضوں کے لئے 110بستر موجود ہیں جن میں سے 94پر مریض داخل ہیں جبکہ اسپتال میں کورونا کے مریضوں کے لئے 10بیڈز مختص کئے گئے ہیں جن پر پانچ مریض داخل ہیں اور پانچ کی گنجائش موجود ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال بٹ خیلہ ملاکنڈ میں 185 میں سے 88 عام مریض داخل ہیں جبکہ کورونا کے لئی20الگ بستر مختص کئے گئے ہیں جن پر 6مریض داخل ہیں اور 14بستر خالی ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں