صوبائی حکومت اپنے اہداف کے حصول کی جانب کامیابی سے گامزن ہیں،مشیر وزیر اعلیٰ خلیق الرحمان

منگل 14 جولائی 2020 16:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2020ء) مشیر وزیر اعلیٰ برائے اعلیٰ تعلیم میاں خلیق الرحمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق وزیر اعلیٰ محمود خان کی قیادت میں اپنے اہداف کے حصول کی جانب کامیابی سے گامزن ہیں۔ تمام دنیا میں کورونا وائرس کی وبا کے باوجود صوبہ خیبر پختونخوا نے ایک مثالی اور ٹیکس فری بجٹ پیش کیا۔

پورے صوبے میں ترقیاتی کام زورو شور سے جاری ہے۔ عوام کا معیار زندگی بہتر سے بہتر بنانے کے لئے صوبائی حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ صوبائی حکومت میرٹ اور انصاف کی بالادستی کے لئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ تمام محکموںمیں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لئے عملی کام ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

1900 آسامیوں کی تخلیق سے محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں سٹاف کی کمی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو جائیگا۔ عوام کو ریلیف دینے کے لئے وزیر اعظم عمران خان کے وژن کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔ ان خیالات اکا ظہار انہوں نے اپنے دفتر میں مختلف شخصیات، وفود اور محکمے کے افسران سے ملاقات کے دوران کیا۔ ان سے ممبر صوبائی اسمبلی ارباب وسیم حیات، سابق ممبران اسمبلی ، سابق آئی جی پولیس سعید خان سمیت مختلف محکموں کے سیکریٹریز اور دیگر افسران نے ملاقات کی۔

مشیر اعلیٰ تعلیم میاں خلیق الرحمن نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ملک میں انصاف اور میرٹ کی پالیسی کے نفاذ کے لئے عملی کام کر رہے ہیں۔ مگر سالوں کا گند صاف کرنے کے لئے ان کو مذید وقت کی ضرورت ہے۔ جب تک عوام خود کو تبدیلی کے ڈھانچے میں نہیں ڈھالیں گے۔ عملی تبدیلی کا نفاذ ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ادارے میں اصلاحات سے تبدیلی رونما ہو چکی ہے۔

عوام کو انصاف گھر کی دہلیز پر مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں چند عناصر کی وجہ سے محکمے اور اداروں کے وقار مجروح ہو تا ہے۔ ہمیں ان مٹھی بھر عناصر کی نشاندہی کرکے ان کو باہر نکالنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں اصلاحات اور تبدیلی آئندہ دو سالوں تک ہر شخص کو نظر آئیگی۔ کامرس کے نصاب موجودہ ضروریات کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے کس کے لئے سفارشات مرتب کرلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں مختلف اضلاع میں نئے کالجز جلد کام شروع کردیں گے جو عرصہ دراز سے التوا میں پڑے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں ہائیر ایجوکیشن کے تحت بہت کام کرنا ہوگا تاکہ ان اضلاع کا معیار بین الاقوامی اور ملکی لحاظ سے بلند ہو سکے۔ انہوں نے محکمہ کے افسران اور اساتذہ پرزور دیا کہ وہ قوم کے معماروں کو تبدیلی لانے کے لئے عملی طور پر تیار کریں ان نو نہالوں کی ایسی تربیت کریں کہ وہ کل پاکستان کا روشن مستقبل بن سکیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں