مدرسے میں دھماکے کے بعد اللہ اکبر کی آوازیں سنی گئیں ، عینی شاہد کا بیان

ابھی درس شروع ہوا تھا جہاں حدیث کا ایک پیریڈ ختم ہوا، جب کہ دوسرے پیریڈ کے آغاز کے بعد ابھی چند منٹ ہی گزرے تھے کہ اچانک ایک زور دار دھماکہ ہوگیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 27 اکتوبر 2020 11:27

مدرسے میں دھماکے کے بعد اللہ اکبر کی آوازیں سنی گئیں ، عینی شاہد کا بیان
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) پشاور کے علاقے دیر کالونی میں واقع مدرسے میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے عینی شاہد کا بیان سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق عینی شاہد کی طرف بتایا گیا ہے کہ مدرسے میں ابھی درس شروع ہوا تھا جہاں حدیث کا ایک پیریڈ ختم ہوا، جب کہ دوسرے کا ابھی آغاز ہونے والا تھا، پہلے پیریڈ میں طالب علم کم ہوتے ہیں لیکن دوسرے میں یہ تعداد بڑھ کر معمول کے مطابق ہوجاتی ہے، دوسرے پیریڈ کے آغاز کے بعد ابھی چند منٹ ہی گزرے تھے کہ اچانک ایک زور دار دھماکہ ہوگیا، جس کی وجہ سے ہر طرگ آگ پھیل گئی،جس کی وجہ سے دروازوں کو بھی شدید نقصان پہنچا جب کہ طالب علموں کی چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دینے لگیں، جن میں اللہ اکبر کے نعروں کی آوازیں بھی سنائی دی گئیں ، 8 سے9طالب علوں کو وہاں سے نکالا ، جن میں مدرسے کے امیر بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف دھماکے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ، جس کے بعد سرچ آپریشن جاری ہے ، جب کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئیں ، زخمیوں کے لواحقین کی بڑی تعداد ہسپتالوں کے باہر جمع ہوگئی ، خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے پشاور کے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کو آرمی پبلک اسکول کے بعد دوسرا بڑا سانحہ قرار دے دیا ، صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج کا واقعہ اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سانحہ ہے ، علاقے میں کافی عرصے سے امن تھا اور سیکیورٹی بھی بہتر تھی ، دہشت گرد اپنے مقاصد کیلئے سافٹ ٹارگٹ دیکھتے ہیں ، بچے اور مدرسے دہشت گردوں کا سافٹ ٹارگٹ تھے ، کیوں کہ دہشت گردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہم اس دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہیں ، دہشت گردی کی اطلاعات تھیں، کیوں کہ نیکٹا کی طرف سے کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی تھریٹ الرٹ تھا ، جس کی بنا پر علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی ، تاہم ہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کی ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں