پاکستانی شہریت برائے فروخت نہیں ہے کہ ہر کسی کو دی جائے، پشاور ہائی کورٹ

نادرا نے ماضی میں غلط طریقے سے لوگوں کو شناختی کارڈ جاری کئے،وزارت داخلہ خاتون کا ریکارڈ چیک کریں اور کیس کو قانون کے مطابق دیکھے، عدالت

بدھ 25 نومبر 2020 14:56

پاکستانی شہریت برائے فروخت نہیں ہے کہ ہر کسی کو دی جائے، پشاور ہائی کورٹ
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پاکستانی شہریت برائے فروخت نہیں ہے کہ ہر کسی کو دی جائے۔ بدھ کو قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید اور جسٹس ناصر محفوظ پر مشتمل عدالت عالیہ کے 2 رکنی بینچ نے افغان خاتون کی پاکستانی شناختی کارڈ کے حصول کے لئے دائر درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

افغان خاتون نے موقف اختیارکیا کہ وہ 1981 سے پاکستان میں ہے ، اس کے بچوں کے بھی شناختی کارڈ بنے ہیں لیکن اسے شناختی کارڈ جاری نہیں کیا جارہا، عدالت سے درخواست ہے کہ اسے پاکستانی شہریت دی جائے۔دوران سماعت قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پاکستانی شہریت برائے فروخت نہیں ہے کہ ہر کسی کو دی جائے، شہریت اور شناختی کارڈ جاری کرنے کے لئے ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔ نادرا نے ماضی میں غلط طریقے سے لوگوں کو شناختی کارڈ جاری کئے،وزارت داخلہ خاتون کا ریکارڈ چیک کریں اور کیس کو قانون کے مطابق دیکھے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں