قبائلی اضلاع کے لوگوں سے کئے گئے تمام وعدے ترجیحی بنیادوں پر پورے گئے جائیں گے،محمود خان

ضم شدہ اضلاع کی معاشی بحالی کے پروگرام کیلئے سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

ہفتہ 28 نومبر 2020 19:51

قبائلی اضلاع کے لوگوں سے کئے گئے تمام وعدے ترجیحی بنیادوں پر پورے گئے جائیں گے،محمود خان
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2020ء) ضم شدہ اضلاع کی معاشی بحالی کے پروگرام کیلئے سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی۔ ان سفارشات کا مقصد قبائلی اضلاع میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔ صوبائی حکومت کے ادارہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی ، یو این ڈی پی اور یو ایس ایڈ کے باہمی اشتراک سے تیار کئے گئے۔

ان حتمی سفارشات کے اجراء کے سلسلے میں ایک تقریب گزشتہ روز پشاور میں منعقد ہوئی جسمیں یہ حتمی سفارشات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو پیش کی گئیں۔ یہ سفارشات ضم شدہ اضلاع میں معاشی بحالی کی سرگرمیوں اور دیگر ترقیاتی منصوبے ترتیب دینے کے سلسلے میں صوبائی حکومت کو پالیسی پیپر کے طور پر رہنمائی فراہم کریں گی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صنعت و تجارت عبد الکریم خان اور مشیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن غزن جمال کے علاوہ پروگرام منیجر یو این ڈی پی تانیہ ریزراخ اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزڈویلپمنٹ اتھارٹی ہاشم رضا نے تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی محمود خان نے ان سفارشات کو ضم شدہ اضلاع کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کے اہم دستاویز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سفارشات قبائلی اضلاع میں نجی شعبے کے سرمایہ کاری کو فروغ دے کر مقامی لوگوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کر نے میں مددگار ثابت ہو نگے اور ان علاقوں میں عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبے ترتیب دینے سمیت پالیسی سازی اور دیگر اہم فیصلوں میں صوبائی حکومت کو رہنمائی فراہم کریں گی۔

ضم شدہ اضلاع کی پائیدار اور تیز رفتار ترقی کو اپنی حکومت کی سب سے اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی اور قبائلی اضلاع کے لوگوں سے کئے گئے تمام وعدے ترجیحی بنیادوں پر پورے گئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا سابقہ قبائلی اضلاع کی صوبے کے ساتھ انضمام کا عمل کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے اور اب حکومت کی تمام تر توجہ ان علاقوں کی ترقی پر مرکوز ہے جس کے لئے حکومت دیگر شراکت دار اداروں کے تعاون سے نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والا وقت ضم شدہ اضلاع کی ترقی کا ہے اور وہ دن دور نہیں جب قبائلی عوام کی عشروں پرانی محرومیوں کا آزالہ ہو جائے گا۔ وزیر اعلی ان سفارشات کی تیاری کے سلسلے میں یو این ڈی پی، یو ایس ایڈ اور سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں