انجینئیر بننے کے خواہشمند نوجوان کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا

اویس کو کزن کے ساتھ مسکرانے، بیٹھ کر باتیں کرنے اور ایک ساتھ پڑھنے پر قتل کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 16 جنوری 2021 11:06

انجینئیر بننے کے خواہشمند نوجوان کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 جنوری 2021ء) : انجینئیر بننے کے خواہشمند نوجوان کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے ضلع چارسدہ میں غیرت کے نام پر ایک نوجوان کو قتل کر دیا گیا۔ اویس خیبرپختونخواہ کے ضلع چارسدہ کے گاؤں مندنی کا رہائشی تھا جسے کزن کے ساتھ مُسکرانے، اُس کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے اور ایک ساتھ پڑھنے پر قتل کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 17 سالہ اویس میٹرک تک پوزیشن ہولڈر تھا ۔ اویس نے میٹرک میں 11 سو میں سے 1040 نمبر لے کر اسلامیہ کالج پشاور کے شعبہ انجینئرنگ میں داخلہ لیا۔ اویس سکینڈ ایئرکا طابعلم تھا، کورونا وبا کے باعث کالج بند ہونے پر اپنے گاؤں آیا ہوا تھا، 5 دسمبر کو اُسے قتل کر کے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی۔

(جاری ہے)

مقتول اویس موٹر سائیکل مستری کا بیٹا تھا ۔

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقتول اویس کے والد نے اسے 78 ہزار روپے قرضہ لے کر اسلامیہ کالج پشاور میں انجینئیر بننے کی خواہش پر داخل کروایا تھا لیکن افسوس یہ کہ سماجی مسائل میں جکڑے اس خاندان کے چشم و چراغ کو کزن کے ساتھ مبینہ افئیر چلانے پر بے دردی سے موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔ اویس کو اس کے بہنوئی الیاس نے قتل کیا جسے اویس کا اپنی بھتیجی کے ساتھ باتیں کرنا گوارا نہ تھا۔

نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے مقتول اویس کے والد نے بتایا کہ میں تعلیم حاصل نہیں کر سکا، لیکن میری کوشش تھی کہ میرے بچے علم حاصل کرکے اپنے مستقبل کو سنوار لیں ، اویس بچپن سے انجینئیر بننے کا خواہش مند تھا، لیکن مجھے یہ نہیں پتہ تھا کہ میرے بیٹے کو کس جرم کی اتنی بڑی سزا دی گئی ہے۔ مقتول اویس کے والد نے اپنے بیٹے کے قتل پر انصاف کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ میرے بیٹے کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں