وزیراعظم عمران خان سینٹ انتخابات میں شفافیت ،اپوزیشن دھونس دھاندلی چاہتی ہے، سینیٹر فیصل جاوید

پاکستان تحریک انصاف اوپن بیلٹ پیپر کے ذریعے سینٹ انتخابات کرکے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکنا چاہتی ہے،خیبر پختونخوا سے جنرل نشستوں پر اتحادی امیدوار سمیت 6 سینیٹرز منتخب کرانے میں کامیاب ہونگے، معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش کے ہمراہ میڈیا بریفنگ

اتوار 28 فروری 2021 21:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2021ء) معاون خصوصی اطلاعات واعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا کامران بنگش اور سینیٹر فیصل جاوید نے سینٹ انتخابات کے حوالے سے پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان شفافیت پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ کہ پاکستان تحریک انصاف اوپن بیلٹ پیپر کے ذریعے سینٹ انتخابات چاہتی ہے تاکہ کرپشن کا خاتمہ ہو اور ضمیر فروشوں کو اپنے ضمیر کا سودا کرنے کا موقع نہ ملے۔

سینٹر فیصل جاوید نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکنے والی پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ آج اوپن بیلٹ کے خلاف ہے اور ہارس ٹریڈنگ کو پروان چڑھارہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان شروع دن سے ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ہیں اور پچھلے سینٹ انتخابات میں پیسے لینے والے اپنے ہی پارٹی کے 20 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکال کر پاکستان کی سیاست میں تاریخ رقم کردی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان شفاف انتخابات پر یقین رکھتے ہیں جبکہ اپوزیشن صرف دھونس دھاندلی چاہتی ہے اور ووٹوں کو خرید کر ہر سطح پر کرپشن کا تحفظ چاہتی ہے۔ لیکن عمران خان انکے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ آج اوپن بیلٹ پیپر کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آجائیگا جو سب کو قابل قبول ہوگا اور فیصلے کے مطابق سینٹ انتخابات کے لئے آگے کا لائحہ عمل تیار کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے سرپرائز کے دعوے محض بلی کے خواب چھیچھڑے کی مانند ہے، کوئی سرپرائز نہیں آئیگا، کامیابی پاکستان تحریک انصاف ہی کی ہوگی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات واعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا سے سینٹ انتخابات میں اتحادی امیدوار سمیت جنرل نشستوں پر 6 سینیٹرز منتخب کروانے میں کامیاب ہوگی،خیبر پختونخوا سے تمام سینیٹر امیدوار وں کو میرٹ کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے اور تمام امیدوار باصلاحیت اور پارٹی کا اثاثہ ہیں، اپوزیشن کے غیر فطری اتحاد کو رونے دھونے کے سوا کچھ نہیں ملے گا، 3 مارچ کو پاکستان تحریک انصاف جشن جبکہ اپوزیشن سوگ منائیگی۔

انہوں نے کہا کہ کروڑوں روپے پر بننے والے سینیٹرز اپنی بلیک منی کو صاف کرنے اور منی لانڈرنگ ہی کریں گے عوام کی خدمت نہیں کرسکتے یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اس ناسور سے ملک و قوم کی جان چھڑاکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں لیکن اپوزیشن نہ ملک وقوم کی ترقی چاہتی ہے اور نہ ہی اس ناسور کو ختم کرنے کے لئے حکومت کا ساتھ دیتی ہے، اپوزیشن نے سینٹ انتخابات کے لئے اپنی تجوریوں کے منہ کھولے ہوئے ہیں لیکن شکست انکے مقدر میں لکھی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہم نے اپوزیشن کیساتھ سینٹ انتخابات افہام وتفہیم کیساتھ کرنے کے لئے بات چیت کی لیکن انہوں نے ہماری افہام وتفہیم کی پالیسی کو ہماری کمزوری سمجھا۔ ایک سوال کے جواب میں کامران بنگش نے کہا کہ کوئی مائی کا لعل پاکستان تحریک انصاف کے کارکن کو خریدنے کی کوشش نہیں کرسکتا ہے۔ ہم اپنے لیڈر کے اصولوں پر عمل پیرا ہیں اور کرپشن کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں۔ معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ اس بار سینٹ انتخابات اس حوالے سے بھی اہمیت کے حامل ہیں کہ پہلی بار قبائلی اضلاع کے ممبران صوبائی اسمبلی سینٹ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں