شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلکیشن ٹک ٹاک سے 98 لاکھ غیراخلاقی ویڈیوز ہٹادی گئیں

جو کام آپ کررہے ہیں اس کو جاری رکھیں، ہم نہیں چاہتے کہ تفریح کے لیے ٹک ٹاک کو بند کیا جائے، چیف جسٹس قیصر رشید

منگل 22 جون 2021 23:05

شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلکیشن ٹک ٹاک سے 98 لاکھ غیراخلاقی ویڈیوز ہٹادی گئیں
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2021ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل نے کہا ہے کہ شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلکیشن ٹک ٹاک سے 98 لاکھ غیراخلاقی ویڈیوز ہٹادی گئی ہیں۔پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید خان کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے ٹک ٹاک پر اپلوڈ ہونے والے مواد سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئیسماعت کے دوران پی ٹی اے کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور وکیل جہانزیب محسود عدالت میں پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت ڈائریکٹر ٹیکنیکل پی ٹی اے نے بتایا کہ پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد اب تک ٹک ٹاک سے 98 لاکھ غیر اخلاقی ویڈیوز کو ہٹادیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اب تک غیر اخلاقی مواد اپلوڈ کرنے والے 7 لاکھ 20 ہزار ٹک ٹاک اکاؤنٹس کو بلاک کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر ٹیکنیکل نے بتایا کہ پاکستان کے لیے ٹک ٹاک کانٹینٹ ماڈریٹر کی تعداد بڑھائی گئی ہے۔

علاوہ ازیں پی ٹی اے کے وکیل جہانزیب محسود ایڈوکیٹ نے بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد ٹک ٹاک نے پہلی بار پاکستان کے لئے فوکل پرسن مقرر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے نے غیر اخلاقی ویڈیوز اپلوڈ ہونے سے پہلے سنسر کرنے کے لیے مختلف ممالک سے رابطے کیے تاہم ٹک ٹاک ویڈیو سنسر کرنے کے لیے کوئی ڈیوائس موجود نہیں ہے۔اس پر چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیے کہ جو کام آپ کررہے ہیں اس کو جاری رکھیں، ہم نہیں چاہتے کہ تفریح کے لیے ٹک ٹاک کو بند کیا جائے۔

چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کہا کہ جو غیر اخلاقی مواد اپلوڈ ہوتا ہے اس کے ہمارے معاشرے پر برے اثرات پڑتے ہیں ہمیں صرف اس کی فکر ہے۔پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ جو غیر اخلاقی ویڈیوز اپلوڈ ہوتی ہے اس کو فلٹر کیا جائے۔بعدازاں عدالت نے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا کام جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کردی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں