پشاور میں امریکی لڑکی کو جنسی ہراساں کرنےکے کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت

پاسورڈ اور تصاویر امریکی لڑکیوں نے خود دی تھیں، ‏‏18سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کے ساتھ اسنیپ چیٹ کرتا ہوں۔ ملزم کا بیان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 25 ستمبر 2021 12:12

پشاور میں امریکی لڑکی کو جنسی ہراساں کرنےکے کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 ستمبر 2021ء) : پشاور میں امریکی لڑکی کو جنسی ہراساں کرنےکے کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، ملزم نے ‏تحقیقات کے دوران اعتراف کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق سرکل انچارج سائبرکرائم طاہرخان کے مطابق ملزم انس بی بی اے کا طالب علم ہے اور اس نے غیرقانونی طور پر ‏لڑکی کے اکاؤنٹ تک رسائی کا اعتراف کیا اور بتایا کہ 2 ماہ میں 3 امریکی لڑکیوں کے اکاؤنٹ ہیک کیے۔

طاہر خان نے بتایا کہ ملزم انس کے بقول پاسورڈ اور تصاویر امریکی لڑکیوں نے خود دی تھیں لڑکیوں کی تصاویرصرف ان ہی کو بھیجیں، ‏‏18 سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کے ساتھ اسنیپ چیٹ کرتا ہوں۔ ایف آئی اے نے کہا کہ ملزم انسٹاگرام سے اسنیپ چیٹ کے لیے اکاؤنٹ پاسورڈ مانگتا تھا ملزم کےموبائل فون ‏سے ملنے والا ڈیٹا فرانزک کے لیے بھیج دیا ہے۔

(جاری ہے)

‏ ایف آئی اے کے مطابق ملزم تصاویر لے کر لڑکی کو بلیک میل کرتا تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ روزپشاور کے علاقے حیات آباد میں ایف آئی اے نے کارروائی کے دوران ملزم کو گرفتار کیا تھا جبکہ یہ گرفتاری امریکی ایجنسی ایف بی آئی کی درخواست پر کی گئی تھی۔ ملزم پر پشاور میں بیٹھ کر امریکہ کی ریاست ورجینیا میں ایک کم عمر لڑکی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو ہیک کر کے اسے جنسی طور پر ہراساں اور بلیک میل کرنے کرنے کا الزام تھا۔

یہ گرفتاری امریکی تحقیقاتی ایجنسی (ایف بی آئی) کی جانب سے پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو موصول ہونے والی اطلاعات پر تحقیات کے بعد عمل میں لائی گئی۔ حکام نے بتایا کہ وفاقی تحقیاتی ادارے کے سائبر کرائم وِنگ کے چائلڈ پونوگرافی سیل کو شکایت موصول ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پشاور کے ایک علاقے سے ایک شخص امریکہ کی ریاست ورجینیا میں ایک کم عمر لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں اور بلیک میل کر رہا ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں