پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے بنیادی مراکز صحت کی فعالی کے پروگرام کا افتتاح کردیا

ریگی رورل ہیلتھ سنٹر میں جدید خطوط پر استوار گائنی/لیبر روم کا افتتاح، 20 ارب روپے کی لاگت سے ایک ہزار سے زائد بنیادی مراکز صحت کو تزئین و آرائش کے ذریعے فعال بنایا جارہا ہے، چھ سو سے زائد مراکز صحت میں تزئین و آرائش سمیت ضروری سامان و آلات کی فراہمی مکمل، پرائمری کئیر مینجمنٹ کمیٹیوں کے ذریعے فی مرکز صحت پانچ سے پندرہ لاکھ روپے دیے گئے جس سے تزئین و آرائش سمیت تمام طبی ضروریات پوری کی گئیں، ، وزیر صحت و خزانہ کا پروگرام لانچنگ تقریب سے خطاب

منگل 24 مئی 2022 20:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2022ء) خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے، بنیادی مراکز صحت کی فعالی کے پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ 20 ارب روپے کی لاگت سے ایک ہزار سے زائد بنیادی مراکز صحت کو تزئین و آرائش کے ذریعے فعال بنایا جارہا ہے۔اس سلسلے میں چھ سو سے زائد مراکز صحت میں تزئین و آرائش سمیت ضروری سامان و آلات کی فراہمی مکمل کرکے انہیںفعال بنایا گیا ہے۔

پیرنٹس ٹیچرز کونسل کی طرز پر بنائی گئی پرائمری کئیر مینجمنٹ کمیٹیوں کے ذریعے فی مرکز صحت ،پانچ سے پندرہ لاکھ روپے دیے گئے جس سے تزئین و آرائش سمیت تمام طبی ضروریات پوری کی گئیں،لیبر رومز کیلئے ضروری اشیا کی فراہمی سمیت، واش رومز کی تعمیر، ڈینٹل او پی ڈی کیلئے سامان کی خریداری اور ادویات کی فراہمی کیساتھ ساتھ دیگر ضروریات پوری کی گئیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ریگی رورل ہیلتھ سنٹر میں جدید خطوط پر استوار گائنی/لیبر روم کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری ہیلتھ طاہر اورکزئی، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شاہین آفریدی اور چیف ایچ آیس آر یو ڈاکٹر اکرام اللہ بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ کمیٹیوں کو مراکز صحت میں درکار ضروریات پوری کرنے کیلئے معاشی اختیارات دیے گئے۔

میڈیکل آفیسر کی سربراہی میں، سٹاف اور اہل علاقہ کی ذمہ داری سے ان کمیٹیوں نے اچھی کارکردگی دکھائی۔ ان کمیٹیوں نے اپنی ضروریات کی نشاندہی اور فراہم کردہ بجٹ میں خود اپنی ضروریات مارکیٹ سے پوری کیں۔لیبر رومز کیلئے ضروری اشیا خرید کر اسے فعال بنایا گیا جس سے عوام کو ان کے گھروں کے نزدیک ، صحت کی بہتر سہولیات مہیا ہونگیں۔ ان بنیادی مراکز کو اب صوبہ بھر میں صحت گھر کے نام سے ری برانڈ کیا جارہا ہے ۔

تیمور جھگڑا نے بتایا کہ اس اقدام سے نہ صرف لوکل او پی ڈی میں بہتری آئی بلکہ لوگوں کا سرکاری ہسپتالوں پر اعتماد بھی بحال ہوا۔ اب گھر کی دہلیز پرزچہ بچہ کی جدیدسہولیات مہیا ہونگی۔ آج کوئی بھی ان چھ سے زائد فعال مراکز کا حال دیکھ کر اس سے پہلے والی حالت کیساتھ تقابلہ کرسکتاہے۔ یہ اگر سرکاری طریقے سے ہوتا تو فی مرکز صحت کروڑوں روپے خرچ ہوتے لیکن یہ کام ہم نے پانچ سے پندرہ لاکھ میں کرکے دکھایا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں