خیبرپختونخوامیں بچے عدم تحفظ کاشکارہونے لگے

صوبے میں ایک سال کے دوران360بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات رونماہوئے ہیں، واقعات میں گیارہ فیصد اضافہ ہوا،رپورٹ

جمعرات 7 جولائی 2022 20:10

خیبرپختونخوامیں بچے عدم تحفظ کاشکارہونے لگے
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2022ء) خیبرپختونخوامیں بچے عدم تحفظ کاشکارہونے لگے ۔صوبے میں ایک سال کے دوران360بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات رونماہوئے ہیں، واقعات میں گیارہ فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخوا میں بچوں پر جنسی تشددکے واقعات میں اضافہ ہوگیا،دستاویز کے مطابق 2020 کے مقابلے میں2021 میں بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں گیارہ فیصد اضافہ ہوا، سال 2021میں360 بچوں کے ساتھ زیادتیوں کے واقعات رپورٹ ہوئے ،دستاویز کے مطابق صوبہ بھر میں 2020میں بچوں کیساتھ زیادتی کی323واقعات رونماہوئے ، 2021 کے دوران311بچوں اور49بچوں کو جنسی بدفعلی کانشانہ بنایاگیا،2019 میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 185 کیسز رپورٹ ہوئے، 2021میں مردان 47کیسزکیساتھ پہلے ڈی آئی خان38دوسرے اورپشاورمیں 37کیسزرپورٹ ہوئے ،بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 179 یعنی 50 فی صدسے زائد کیسز صوبہ کے 5 اضلاع میں رپورٹ ہوئے ،دستاویز کے مطابق سوات،ڈی ائی خان،مانسہرہ،مردان اورپشاورخیبر پختونخوا کے پانچ حساس ترین اضلاع قراردئے گئے ہیں،3 سال کے دوران صوبہ میں جنسی زیادتی کے بعد 8 بچوں کو قتل کیا گیا ،حکام کے مطابق بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث50 فی صدسے زائد ملزمان قریبی رشتہ دار یا جاننے والے نکلے،بچوں کی حفاظت اورواقعات کے روک تھام کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں