خیبر پختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، محمد عاطف خان

یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ خیبر پختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم میں والدین دلچسپی نہیں لیتے ،صوبائی وزیر تعلیم و توانائی

جمعہ 19 جنوری 2018 20:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2018ء) صوبائی وزیر تعلیم و توانائی محمد عاطف خان نے کہاہے کہ خیبر پختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اور جتنے بھی نئے سکول بن رہے ہیں اور محکمہ تعلیم کی طرف سے جتنا بھی فنڈ خرچ کیا جارہا ہے ، ان میں سے 70فیصد حصہ لڑکیوں کیلئے مختص ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ خیبر پختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم میں والدین دلچسپی نہیں لیتے مگر میں جدھر بھی جاتا ہوں سب سے زیادہ مطالبات لڑکیوں کی سکولوں کی تعمیر کے حوالے سے آتے ہیں۔

وہ فرنٹیئر ماڈل سکول اینڈ کالج طور و مردان میں پرائیویٹ سکول منیجمنٹ ایسوسی ایشن اور پرائیویٹ سکول ایجوکیشن نیٹ ورک کے زیر اہتمام جماعت نہم اور دہم کے فری بورڈ امتحانات میں ٹاپ20 پوزیشن ہولڈرز طلباء میں انعامات تقسیم کرنے کے بعد اجتما ع سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اجتماع سے پرائیویٹ سکولوں منیجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر محمد نصیر آفریدی ، پرائیویٹ سکولز ایجوکیشن نیٹ ورک کے سیکرٹری جنرل عطاء الرحمان ایڈوکیٹ ، فرنیئر ماڈل سکول اینڈ کالج کے ڈائریکٹر شاد علی خان اور ممبر صوبائی اسمبلی عبید مایار نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری مردان بورڈ ڈاکٹر طاہر جاوید، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر انصار خان، اے ڈی او سپورٹس حاجی نور رحمان، طلباء کے والدین ، پرائیویٹ سکولز کے پرنسپلز اور طلباء کثیر تعداد میں موجود تھے۔ محمد عاطف خان نے فرنٹئیر ماڈل سکول اینڈ کالج کے ایڈمن بلاک اور کالج بلڈنگ کا افتتاح بھی کیا۔ اپنے خطاب میں محمد عاطف خان نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے نتائج کی شفافیت کے پیش نظر پرچوں کی چیکنگ کیلئے او۔

ایم۔آر سسٹم متعارف کروایا ہے جبکہ پشاور بورڈ کو ہدایات جاری کی گئی ہے کہ بورڈ کے تمام سسٹم کو آن لائن کرنے کیلئے جدید سافٹ وئیر پر چیز کریں جو کہ بعد ازاں بقایا تمام تعلیمی بورڈ ز کی طرف سے طلباء کو تمام سہولیات آن لائن دی جائیگی اور وہ صرف پیپرز کیلئے امتحانی ہال آئیں گے اوروہ بورڈز کیساتھ بقایاتمام معاملات آن لائن طریقے سے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آن لائن نظام دو مہینوں کے اندر اندر انسٹال کیا جائیگا۔ جس کے بعد بورڈز کے تمام انٹرنل اور ایکسٹرنل ریکارڈ کمیپوٹرائزڈ اور آن لائن ہوجائیں گے۔ محمد عاطف خان نے تعلیم کی کوالٹی میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے کہا کہ ہم نے ایک پروگرام شروع کیا ہے جس کے پائلٹ پراجیکٹ میں صوبے کے ہر ضلع کے ایک ایک سکول میں یہ پروگرام شروع کررہے ہیں اس پروگرام کا نام STEM ہے۔

اس ایجوکیشن سسٹم میں سائنس ، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور میتھس کو فوقیت دی گئی ہے اور طلباء کو تھیوری کیساتھ پریکٹیکل طریقہ ء کار سے تعلیم دی جائیگی۔ اور پرانا طریقہء تعلیم رٹہ سسٹم کو مکمل طور پر ختم کررہے ہیں۔ پوری دنیا میں لوگ تعلیم پر توجہ دے رہے ہیں کیونکہ تعلیم کے ذریعے سے ہی قومیں ترقی کرتی ہیں نہ کہ گلی کوچوں کی تعمیر سے۔

محمد عاطف خان نے کہا کہ پرائیویٹ سکولز کی بہتری کیلئے ہم پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی قائم کررہے ہیں جس کا بنیادی مقصد پرائیویٹ سکولز کے معاملات میں مزید نکھار لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں پرائیویٹ سکولز کے نمائندے، سرکاری نمائندے اور والدین بھی شامل ہوں گے اور تمام سٹیک ہولڈرز کیساتھ ہر معاملے پر مشاورت کی جائیگی۔ محمد عاطف خان نے بورڈ کے ہال کے حوالے سے کہا کہ چاہے سرکاری سکول ہو یا پرائیویٹ سکولز ، ان کو امتحانی ہالز صرف اسی صورت دئیے جائیں گے کہ وہاں پر کیمرے نصب ہوں اور وہ تعلیمی بورڈ کیساتھ منسلک ہوں ، انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیمی بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے جبکہ ٹیچرز ٹریننگ پر بھی پہلے مرحلے میں 80کروڑ روپے اور امسال 56کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔

تاکہ ٹیچرز کی استعداد کار میں مزید نکھار لاسکیں۔ صوبائی وزیرنے کہا کہ مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے سکولوں کی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور خراب کارکردگی ، اور غیر حاضری کی وجہ سے اساتذہ سے 19کروڑ 80لاکھ روپے کٹوتی بھی کی گئی ہے جبکہ جزا کے عمل میں 34کروڑ روپے بھی انعامات کے طور پر بہترین اساتذہ کرام کو دئیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سرکاری سکولز کے گراف میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے اور سکولوں کے نتائج میں بہت بہتری آئی ہے ۔ محمد عاطف خان نے فری بورڈ کے پوزیشنز ہولڈرز جماعت نہم اور دہم کے طلباء کو شیلڈز اور سرٹیفیکیٹس دئیے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں