پشاور،متحدہ طلبہ محاذکا یونیورسٹی انتظامیہ اورپولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

سالانہ فیسوں میں اضافے ،یونیورسٹی کے پرووسٹ کے من مانی اور مالی بدعنوانی اور بے گناہ گرفتار طلباء کی رہائی کے لیے مظاہرہ اور نعرے بازی

پیر 16 جولائی 2018 23:51

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2018ء) متحدہ طلبہ محاذکے زیر اہتمام پشاور پریس کلب کے باہر پشاوریونیورسٹی انتظامیہ اورپولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیاجس کی قیادت متحدہ طلبہ محاذکے چیئرمین بلال خان،جنرل سیکرٹری سہیل خان اوردیگرکررہے تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرے میں مظاہرین نے یونیورسٹی انتظامیہ اورپشاورپولیس کے خلاف نعرے بازی کی مظاہرین نے کہاکہ پشاور یونیورسٹی کی سالانہ فیسوں میں اضافے ،یونیورسٹی کے پرووسٹ کے من مانی اور مالی بدعنوانی کے خلاف طلبہ تنظیموں کے نمائندوں نے آواز اٹھانا شروع کیاتوپروسٹ کے کہنے پریونیورسٹی کے ہاسٹلوں میں موجود طلباء کے خلاف پولیس نے آپریشن کیاجس میں سینکڑوں کے تعدادمیں بے گناہ طلباء کوگرفتارکی اورپشاورکے مختلف تھانوں میں حبس بے جا میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ سے مذکرات ہوئے جس میں انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرئی کہ یونیورسٹی طلباء کے علاوہ ہاسٹلوں میںغیرقانونی طریقے سے رہنے والے افرادکے خلاف آپریشن کیاجائے گا لیکن گزشتہ رات انتظامیہ پولیس والوں کے ساتھ مل کر دوبارہ بے یونیورسٹی کے طلباء کے خلاف آپریشن کیااوریونیورسٹی کے تمام ہاسٹلوں کو بندکردیے ہیںپشاوریونیورسٹی انتظامیہ طلباء کو تعلیم دینے کے بجائے دہشت گردی کے طرف لانے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے دھمکی دیدی کے اگریونیورسٹی کے فیسوں میں کمی اور ہاسٹلوں میں غیرقانونی کاروائی بند نہ کی گئی تو متحدہ طلبہ پشاور یونیورسٹی کو بند کرکے چلاوپتھرا کری گی جس کی ساری ترذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں