کوئٹہ کے رہائشی کی کروڑوں روپے ہڑپ کرنے پرکارخانو مارکیٹ کے مالکان کے خلاف نوٹس لینے کی اپیل

ہفتہ 21 جولائی 2018 22:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے کرنسی ڈیلر قاری احمد اللہ نے کروڑوں روپے ہڑپنے پرخیبر پختونخواکی نگران حکومت اور پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے جی بی پلازہ کارخانو مارکیٹ کے مالکان کے خلاف نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔پشاورپریس کلب میںاپنے پشاور کے رشتہ داروں اور ان کے ساتھ کاروبارمیں شریک افرادکے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کاکہناکہ مجھ سے پشاور کے جی بی پلازہ مالکان نے جوضلع خیبر کے سابق ایم این اے الحاج شاہ جی خاندان سے تعلق رکھتاہے کرنسی اورامپورٹ ایکسپورٹ کے تاجرسے سترہ کروڑ پچاس لاکھ روپے کاقرضہ لیکردوکمر شل پلازے تعمیرکرلئے،قرضے کی واپسی کا تقاضاکرنے پر مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں ملنے لگیں اور کئی بار پولیس اور دوسرے اداروں کے ذریعے اٹھایا گیا اور تکلیف دیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ وہ کرنسی کے علاوہ درآمدات وبرآمدات کا کاروبار2002 سے 2012 تک کررہاتھا پشاورکے جی بی پلازہ مالکان پیرزادہ ولد حاجی بہادر اور محمد صدیق ولد حاجی جان بادشاہ (جو پی کے 73 سے آزادحیثیت سے الیکشن لڑرہاہی) نے مجھ سے کاروبار کیلئے 2012 کے دوران 17 کروڑ 50 لاکھ کاقرضہ لیاتھااس رقم سے انہوں نے ایک پلازہ جے بی ٹاور یونیورسٹی روڈ اورنیودل جان پلازہ رنگ روڈ اچینی چوک میں تعمیر کیاتاہم قرضہ واپس کرنے سے وہ پس وپیش کرتے رہے ، بالآ خروہ ماہانہ ایک کروڑدینے پرآمادہ ہوئے اورمجھے دوکروڑروپے واپس کردئیے پھر آٹھ ماہ بعدچارکروڑ 4 چیک دیاجوبینک سے اکاونٹ میں رقم نہ ہونے کی وجہ سے بائونس ہوگیاجس پر میں نے تین ایف ائی آر درج کراوئی،چونکہ یہ لوگ پولیس میں اثرورسوخ رکھنے والے ہیں اسلئے گرفتاری کوملتوی کرتے ہیں اور بہت جرگے ہوئے لیکن پھر بھی وہ رقم واپس نہیں کر رہے ۔

(جاری ہے)

قاری احمد اللہ نے نگران صوبائی حکومت،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ،چیف سیکرٹری،آئی جی پولیس سے اپیل کی کہ بااثرلوگوں سے میرے پندرہ کروڑپچاس لاکھ روپے کی رقم واپس دلانے کیلئے اقدامات کرے اورسنگین نتائج کی دھمکیوں کانوٹس لیکرمیرے خاندان کو تحفظ فراہم کیاجائے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں