پشاور ہائیکورٹ نے خلاف ضابطہ فرائض پر جوڈیشل افسران کو برطرف کردیا

ہفتہ 18 اگست 2018 20:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا گورنمنٹ سرونٹ رولز 2011 کے تحت خلاف ضابطہ فرائض پر 4 جوڈیشل افسران کو ملازمت سے فارغ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملازمت سے فارغ کیے گئے افسران میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج اورنگزیب خان، نعیم اقبال، شکیل الرحمٰن اور وومن سول جج ثمینہ عرفان شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ ہائی کورٹ نے 5 جوڈیشنل افسران کو 3 ماہ کے لیے معطل کردیا تھاجن میں 4 ججز اور سول جج جوہر اعجاز علی شاہ تھے۔اپنی سماعت کے دوران جج جوہر اعجاز نے کورٹ سے درخواست کی کہ وہ اپنی ملازمت سے غیر مشروط استعفیٰ دینا چاہتے ہیں جس کے بعد انہوں نے 15 اگست کو استعفیٰ دے دیا تھا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ متعلقہ حکام نے جوہر اعجاز کے خلاف حکمانہ کارروائی جاری رکھنے کے بجائے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا۔

(جاری ہے)

جوڈیشل افسران کے خلاف خیبرپختونخوا گورنمنٹ سرونٹ رولز 2011 کے تحت معطل کیا گیا اور ان کے خلاف سیکشن 3(1) (بی)(تھری) کے تحت عمل میں لائی گئی۔تاہم اس ضمن میں برطرف کیے گئے افسران کے خلاف عائد الزامات کا تذکرہ نہیں کیا گیا۔بعدازاں برطرف ججز نے اعلان کیا تھا کہ وہ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کریں گے۔ ہائی کورٹ نے مذکورہ جوڈیشل افسران کے خلاف انکوائری کے بغیر ہی شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں