پشاور،کیپیٹل سٹی پولیس پشاور کی آئس کے خلاف نئی حکمت عملی ترتیب

آئس کے استعمال میں کمی نہ آنے پر طلباء میں آئس کے خلاف شعور و آگاہی اجاگر کرنے کا فیصلہ، میڈیا کے ساتھ ساتھ علماء و مشائخ اور یونیورسٹی کالج انتظامیہ کو بھی مہم میں شریک کیا جائے گا

ہفتہ 18 اگست 2018 23:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) کیپیٹل سٹی پولیس پشاور نے آئس کے خلاف نئی حکمت عملی ترتیب دے دی، آئس فروخت کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے کے باوجود آئس کے استعمال میں کمی نہ آنے پر عوام خصوصا طلباء میں آئس کے خلاف شعور و آگاہی اجاگر کرنے کا فیصلہ سوشل میڈیا سمیت پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ ساتھ علماء و مشائخ اور یونیورسٹی کالج انتظامیہ کو بھی خصوصی مہم میں شریک کیا جائے گاتفصیلات کے مطابق پشاور پولیس نے گزشتہ کئی دنوں سے منشیات خصوصا آئس کے خلاف خصوصی مہم جاری رکھتے ہوئے کئی اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں جس کے دوران نہ صرف آئس بلکہ دیگر قسم کی منشیات بھی بھاری مقدار میں برآمد کرکے سینکڑوں ملزمان کوگرفتار کیا ہے حالیہ مہم کے دوران ضلع بھر میں 2 کلو گرام آئس624کلو گرام چرس26کلو گرام ہیروئن بر آمد کرنے کے ساتھ ساتھ3300 لیٹر اور115 بوتل شراب بھی بر آمد کی گئی ہے جبکہ متعددملزمان کو گرفتار کرکے جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیاگیا ہے مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ دیگر منشیات کی بہ نسبت آئس فروخت کرنے میں ملوث ملزمان مناسب قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سے جلد ضمانت پر رہا ہو جاتے ہیں اور دوبارہ اپنے مکروہ دھندے میں مگن ہوکر نوجوان نسل کی تباہی کا سبب بنتے ہیں جبکہ(Methamphetamine) بھی فی الحال غیر قانونی نہیں ہے جس کامنشیات فروش منفی فائدہ اٹھاتے ہیں اس ضمن میں محکمہ پولیس نے صوبائی حکومت کو مناسب قانون سازی کے لئے مراسلہ ارسال کردیا ہے جسکی روشنی میںصوبائی حکومت کی جانب سے مناسب قانون سازی وضع کی جارہی ہے لیکن جب تک عام عوام میں آئس کے خلا ف شعور اجاگر نہ کیا جائے تب تک آئس کا کاروبار کرنے والے افراد کو اپنے مذموم مقاصدمیں کامیاب ہونے سے نہیں روکا جا سکتا پشاورپولیس نے ایک نئے جذبے کے ساتھ انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے منشیات خصوصا آئس کے خلاف از سر نو جنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آج سے شروع ہو کر آئس کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی پشاور پولیس نے والدین ، علماء و مشائخ اورسکول کالج اساتذہ کے علاوہ تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اپنی اس کاوش میں عوام خصوصا طلباء میں آئس کے خلاف شعور و آگاہی اجاگر کرنے کی خاطر یونیورسٹییزو کالج انتظامیہ اور سول سوسائٹی کے ساتھ ساتھ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سمیت سوشل میڈیا کو بھی بروئے کار لا یا جائے گا جس کے دوران شہر بھر کے یونیورسٹییز اور کالجز میں آئس کے متعلق سیمینارز منعقد کئے جائیں گے جن میںڈاکٹرز اور ایکسپرٹس کو مدعو کرکے طلباء کو آئس کی تباہ کاریوں اورنقصانات سے آگاہ کیا جائے گا ابتدائی طور پر تمام ایس ڈی پی اوز کی سربراہی میں آئس کے خلاف خصوصی آگاہی واک کا اہتمام جس میں معززین علاقہ اورمنتخب عوامی نمائندوں کو بھی شامل کیا جا ئے گا پشاور پولیس اپنی مدد آپ کے تحت آئس کے خلاف مہم کے دوران بینرز اور پینا فلیکسز نمایاں جگہوں پر آویزاں کرنے کے ساتھ ساتھ عوام میں خصوصی پمفلٹس بھی تقسیم کریں گے ماضی کی طرح اس بار بھی علماء و مشائخ سے کہ وہ خطبات میں اپنے معتقدین اور نمازیوں کوآئس کے مضر اثرات سے آگاہ کریں اپیل کرنے کے ساتھ ساتھ تمام طبقہ ہائے فکر کو بھی خصوصی مہم میں شامل کیا جائے گا کہ وہ اپناکردار ادا کرتے ہوئے آئس جیسے ناسور کے ختم کرنے میں پشاور پولیس کے ساتھ ساتھ آئس میں مبتلا معصوم شہریوں کی بھی مدد کریں

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں