ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی حسینیہ ہال پشاوراور امام بارگاہ بی بی صاحبہ تحصیل میں نویں محرم الحرام کا جلوس نکالا گیا

ذاکرین اورعلمائے دین میدان کربلا میں پیش آنے والے واقعات خاص طور پر حضرت امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی لازوال قربانی کے فضائل اور ان کے خاندان کو پیش آنے والے مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا

جمعرات 20 ستمبر 2018 20:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2018ء) ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی حسینیہ ہال پشاوراور امام بارگاہ بی بی صاحبہ تحصیل میں نویں محرم الحرام کا جلوس نکالا گیا جلوس سے قبل حسینہ ہال پشاور میں صبح نو بجے جبکہ امام بارگاہ بی بی صاحبہ تحصیل میں2بجے مجلس کا اہتمام کیا گیا۔ جن میں ذاکرین اورعلمائے دین میدان کربلا میں پیش آنے والے واقعات خاص طور پر حضرت امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی لازوال قربانی کے فضائل اور ان کے خاندان کو پیش آنے والے مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ کس طرح امام حسینؓ نے اسلام کی سربلندی اور دین اسلام کو بچنانے کے لئے اپنے ساتھیوں اور خاندان سمیت جام شہادت نوش کرتے ہوئے اسلام کو بچا لیا اورحضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے 6 ماہ کے صاحبزادے علی اصغر اور ان کے قافلے میں شامل دیگر بچوں کی پیاس اور ان کے استقامت کو بیان کیامجلس کے بعد امام بارگاہ حسینیہ ہال صدرسے صبح دس 10جلوس ذوالجناح برآمد ہوا اور دوسراجلوس ذوالجناح امام بارگاہ بی بی صاحبہ تحصیل سے سہ پہر3بجے برآمدہوا۔

(جاری ہے)

جس میں ہزاروں کی تعداد میں شرکاء نے شرکت کی۔ ماتمی جلوس جی پی او لین ،کالی باڑی اور فورہ چوک سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ حسینیہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا دوران جلوس عزاداروں نے فورارہ چوک پر نماز ظہر ادا کی جلوس میںکربلا کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے حضرت امام حسین ؑکو پ-ُرسہ دینے کے لیے نوحہ خوانی کی ،سینہ کوبی اور زنجیر زنی کی جبکہ ماتمیوں کی آنکھیںآشکبار تھی۔

گذشتہ روز نویں محرم الحرام کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جلوس کے اطراف اور گرد ونواح میں موبائل سروس بند رہے گی۔ شہرکی دیگرچھوٹی بڑی امام بارگاہوں سے 16جلوس برآمد ہوئے جن کی سکیورٹی کیلئے 2ہزار پولیس اہلکار جبکہ ضلع بھرمیں 9ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات رہے۔پولیس کمانڈاینڈ کنٹرول پوسٹ کے خفیہ کیمروں کی مدد سے شہر بھر کی نگرانی کی گئی۔

پولیس کے علاوہ ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ کے اہلکار اور پیسکو کاعملہ بھی پوسٹ میں موجود رہا اور صدر بازار پشاور کو مکمل طور پر سیل کردیاگیا تھا جبکہ شہر بھر میں جگہ جگہ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جو کہ کسی بھی وقت ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے الرٹ تھی۔اندر شہر بند ہونے کے اورسخت سیکیورٹی کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں