خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس،مالی سال کے بجٹ پر بحث جاری

اپوزیشن نے بجٹ کوغیرمتوازن اورغریب کش،، وزیرخزانہ تیمور سلیم نے بجٹ کوعوام دوست اورٹیکس فری بجٹ قراردیدیا

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 19:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) خیبرپختونخوا اسمبلی میں مالی سال کے بجٹ پر تیسرے روز بھی بحث جاری رہی،اپوزیشن نے بجٹ کوغیرمتوازن اورغریب کش قراردیدیا جبکہ وزیرخزانہ تیمور سلیم نے بجٹ کوعوام دوست اورٹیکس فری بجٹ قراردیدیا۔صوبائی اسمبلی کااجلاس سپیکر مشتاق غنی کی زیرصدارت منعقد ہوا ،اجلاس میں اراکین کی عدم دلچسپی پر سپیکر نے برہمی کااظہارکرتے ہوئے تمام اراکین کوبروقت شرکت یقینی کی ہدایت کی۔

اسمبلی اجلاس کے دوران رکن اسمبلی ملک ظفراعظم کاکہنا تھا کہ کنٹریکٹروں پر ٹیکس لگانا ظلم ہے، اگر ٹیکس لگا نا ہے تو سب پر لگا دیں، چھ سو روپے والے مزدوروں پر ٹیکس لگانا ظلم ہے، پرنٹنگ پر ٹیکس کیوں لگایا جارہا ہے، پرنٹنگ پریس مزدوروں کے تو کام کے دوران انگلیاں بھی کٹ گئی ہے ۔

(جاری ہے)

مزدوروں کو پہلے سے کچھ نہیں دیا اورٹیکس لگایا جارہا ہے ۔

انکاکہنا تھا کہ ٹیکس غریبوں پر لگانے سے صوبے میں بے روزگار اورافراتفری بڑھے گی۔اے این پی کے رکن اسمبلی سردارحسین بابک کاکہنا تھا کہ کوئلے کی کان میں ہونے والے حادثات میں زیادہ تر شانگلہ کے عوام متاثر ہو رہے ہے۔ حکومت کان کنی کے حادثات میں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کے لواحقین کے لیے شہدا پیکچ کا اعلان کریں۔سپیکر نے کوئلہ کان کانوں میں بڑھتے حادثات کی تدارک کے لئے کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی،سپیکر مشتاق غنی کاکہنا تھا کہ دل خراش واقعات کی تدارک ہونی چاہیے ۔

حکومت ٹائم فریم بتائے کب تک کمیٹی اس معاملے پر قانون سازی مکمل ہوگی وزیرقانون سلطان محمدکاکہنا تھا کہ اس معاملے کو ہم دیکھ رہے ہیں، جلد ایوان کو اگاہ کریں گے۔وزیرخزانہ انجینئر تیمور سلیم جھگڑا نے ایوا ن میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے اپنی اسطاعت کے مطابق اقدامات کئے ہیں پی ٹی آئی کے علاوہ دیگر جماعتوں کی حکومتوں نے کام کیا ہے ۔

ترقیاتی منصوبوں پر تمام ارکان کا مساوی حق ہے ۔صوبائی ریونیو اتھارٹی کے ادارہ کو مزید مظبوط بنائینگے ۔صوبہ کی ترقی اور عوام کی خدمت کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھارہے ہیں،میری بجٹ تقریر روایتی نہیں تھی بجٹ تقریر خود مرتب کی ہے،عوام کے مینڈیٹ پر پورا اتریں گے،انہوں نے کہا کہ آنیوالے نجٹ پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینگے، کوشش کرینگے کہ آگلا بجٹ کاغذی کاروائی کے بغیر مرتب کرینگے، صوبائی بجٹ خسارہ کا نہیں ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں