پشاور میں خسرہ سے بچائو کی مہم زور و شور سے جاری ہے، ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عمران حامد شیخ

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 19:54

پشاور۔20 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2018ء) پشاور میں ضلعی انتظامیہ کی زیرنگرانی محکمہ صحت کے تعاون سے خسرہ سے بچائو کی بارہ روزہ مہم 15 اکتوبرسے جاری ہے اورپشاور بھر میں ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی محکمہ صحت کی ٹیمیں بچوں کو خسرہ سے بچائو کے حفاظتی ٹیکے لگا رہی ہیں۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق ہفتہ کے روز ڈپٹی کمشنر پشاور ڈاکٹر عمران حامد شیخ نے شاہین مسلم ٹائون میں محکمہ صحت کی ٹیموں کے ہمراہ گھر گھر جا کر انکاری والدین کو قائل کر کے بچوں کو خسرہ سے بچائو کے حفاظتی ٹیکے لگوائے۔

ان کے ہمراہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرشاہد علی خان، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ریونیو نصیرخان، این سٹاپ آفیسر ڈاکٹر انور جمال، تحصیلدار پشاور مجاہد خان، ایس ایچ او پھندو عرفان خان، گرداور تلاوت خان سمیت ناظمین ، کونسلرز، علاقہ عمائدین و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر پشاور مساجدمیں علاقہ عمائدین سے بھی ملے اور ان کو خسرہ جیسی مہلک بیماری کے نقصانات کے بارے میں بتایا اور ان سے اپیل کی کہ خسرہ کے خاتمے کے لیے اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوائیں۔

اس موقع پر علا قے کے عوام نے ڈپٹی کمشنر پشاور کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا اور اس امر کا یقین دلایا کہ وہ نہ صرف اپنے بچوں کو بھی خسرہ سے بچائو کے حفاظتی ٹیکے لگوائیں گے بلکہ دیگر انکاری والدین کو قائل کرنے میں ضلعی انتظامیہ سے تعاون کریں گے۔ پشاور کے دیگر علاقوں میں بھی ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ز کی زیر نگرانی محکمہ صحت کی ٹیموں نے گھر گھر جا کر انکاری والدین کو قائل کر کے بچوں کو خسرہ سے بچائو کے حفاظتی ٹیکے لگوائے۔

ڈپٹی کمشنر پشاور نے شاہین مسلم ٹائون میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پشاور میں خسرہ سے بچائو کی مہم زور و شور سے جاری ہے اور اس مہم کے دوران 9 ماہ سے 59 ماہ کے 639537 بچوں کو خسرہ کے بچائو کے ٹیکے لگائے جائیں گے اور بارہ روزہ مہم26 اکتوبر تک جاری رہے گی۔ اس مہم کے لیی549 ٹیموں کی تشکیل کر دی گئی ہے اور ہر ٹیم میں چار افراد شامل ہوں گے۔ جن میں ایک میڈیکل و ای پی آئی ٹیکنیشیئن ، ایک ٹیم اسسٹنٹ اور دو سوشل موبلائزر شامل ہیں۔

اس مہم کے دوران 143 مراکز صحت اور 406 مختلف مراکز، حجرے اور سکولوں وغیرہ میں بچوں کو خسرہ سے بچائو کے ٹیکے لگائے جارہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ خسرہ ایک موذی مرض سے جو کہ خسرہ کے وائرس سے پھیلتا ہے اور متاثرہ مریض کو دس سے بارہ دنوں کے دوران اپنی مکمل لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ ابتدائی علامات میں بخار، ناک کا بہنا اور آنکھوں مین سوزش شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ خسرہ ایک خطرناک بیماری ہے اس لیے اس کے خاتمے کے لیے ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ ڈپٹی کمشنر پشاور ڈاکٹر عمران حامد شیخ نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے 9 ماہ سے 59 ماہ کے بچوں کو خسرہ سے بچائو کے ٹیکے لگانے میں انتظامیہ سے تعاون کریں تا کہ خسرہ جیسی مہلک بیماری کا خاتمہ کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں