ایٹااکیڈمیاں ایک منافع بخش کاروبار بناہواہے،انس تکریم

پروفیسرخودپیپرزبھی تیارکرتے ہیں اورنجی اکیڈمیوں میںشراکت داربن کروالدین کولوٹتے ہیں

منگل 23 اکتوبر 2018 18:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) پرائیویٹ سکولزریگولیٹری اتھارٹی کے ممبرسید انس تکریم کا کا خیل نے کہاہے کہ ایٹا کی امسال کمزور کارکردگی نے کئی مسائل کھڑے کردئیے ہیں جس کیلئے حکومت کو بروقت اقدامات لینے چاہئے، ایٹا کے پروفیسرز کسی بھی نجی اکیڈمی میں شراکت دار یا ٹیوٹر پائے گئے تو انکو سرکاری نوکری سے نکالا جائے۔

اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ گزشہ ایک دہائی سے ایٹا اکیڈمیاں ان پروفیسرز کے لئے ایک منافع بخش کاروبار بنا ہواہے، خود پیپرز بھی تیار کرتے ہیں اور پھر مختلف نجی اکیڈمیوں میں بلواسطہ یا بلا واسطہ شراکت دار بن کر بڑی بڑی رقمیں وصول کرکے بچوں کے والدین کو لوٹتے ہیں امتحان تعلیمی نظام کا اہم جز ہے اور امتحانات کا معیار دن بدن گرتا چلا جا رہا ہے جو تعلیمی نظام کے گرنے کا ایک بہت بڑا سبب ہے۔

(جاری ہے)

امتحانی نظام موجودہ وسائل میں ماہر تعلیم کی مشاورت سے تھوڑی سی انتظامی اصلاحات کرکے بہت بہتر کیا جا سکتا ہے اداروں کو قانون کا پابند کیا جائے اور قانون پر عمل درامد یقینی بنا جائے۔ خیبر پختونخواہ کے تمام بورڈز کو یکساں اور شفاف امتحان پر لانا ہی یکساں نظام تعلیم کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے کیونکہ ہمارا نصاب ایک ہے جو کہ2006 میں وفاقی حکومت کا بنایا ہواہے ہمارے کتب کیلئے اپرول کا اور چیک کا ایک فول پروف نظام ہو تو تمام سکولز کے طلبا سند کیلئے بورڈ کے ایک شفاف امتحان سے گزر کے سند حاصل کرینگے تو یکساں نظام تعلیم نافذ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں