ضم شدہ قبا ئلی اضلاع کے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدمات کیے جائیں، ضیاء الله بنگش

منگل 13 نومبر 2018 19:01

پشاور۔13 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2018ء) وزیراعلیٰ کے مشیر ابتدائی و ثانوی تعلیم ضیاء اللہ بنگش نے خیبر پختو نخوا میں ضم شدہ قبا ئلی اضلاع کے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ مشیر تعلیم نے تمام اساتذہ کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری کے حوالے سے محکمہ تعلیم ضم شدہ اضلاع کے اعلیٰ حکام کو مراسلہ بھی ارسال کر دیا ہے۔

یہ ہدایات مشیر ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبر پختو نخوا ضیاء اللہ بنگش نے اپنے دفتر پشاور میں محکمہ تعلیم کے افسران سے بات چیت کرتے ہوئے جاری کی ہیں ۔ مشیر تعلیم نے دو ٹو ک الفاظ میں واضح کیا کہ بچوں کو تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور ضم شدہ اضلاع کے بچوں کو بھی معیاری تعلیم دینا حکومت اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے اورسرکاری سکولوں میں غیر حاضر اساتذہ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی یہ امر قابل ذکر ہے کہ ضم شدہ اضلاع کے بعض سر کاری سکولوں میں اساتذہ کا گھر بیٹھے تنخواہ لینے کی شکایات موصول ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے مشیر ابتدائی اثانوی تعلیم ضیاء اللہ بنگش نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر تعلیم ضم شدہ اضلاع کو احکامات جاری کئے ہیں کہ ان تمام غیرحاضر اساتذہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور ہر صورت میںان کی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔ مشیر تعلیم نے مزید کہا کہ بچے ہمارے مستقبل کا قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کو معیاری تعلیم دیناحکومت اور عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی بھی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں