خیبر پختونخوا حکومت سوروزہ پلان کے تحت محکموں میں دس کی بجائے چوبیس اصلاحاتی اقدامات اٹھا رہی ہے،تیمورسلیم

نئی اصلاحات میں مختلف شبعوںکی پالیسی، پلاننگ سمیت استعداد کار کو بڑھانا ہے جس میں آئی ٹی ماسٹر پلان، ای گورننس اور پشاور ڈویلپمنٹ پلان جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں،،وزیرخزانہ خیبرپختونخوا

بدھ 14 نومبر 2018 18:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2018ء) خیبر پختونخوا حکومت سوروزہ پلان کے تحت محکموں میں دس کی بجائے چوبیس اصلاحاتی اقدامات اٹھا رہی ہے، نئی اصلاحات میں مختلف شبعوںکی پالیسی، پلاننگ سمیت استعداد کار کو بڑھانا ہے جس میں آئی ٹی ماسٹر پلان، ای گورننس اور پشاور ڈویلپمنٹ پلان جیسے بڑے منصوبے شامل ہیں، ان خیالات کا اظہارخیبر پختونحواکے وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑہ نے بدھ کے روزیہاں سے جاری ایک بیان میں کیا۔

سو روزہ پلان کیلئے خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑہ سٹریٹیجک سپورٹ یونٹ کی مدد سے محکوں کے سو روزہ پلان کے حوالے سے منصوبہ بندی میں مدد کررہے ہیں اور اس مد میں پیش رفت کا باقاعدہ طور پر جائزہ بھی لے رہے ہیں۔ سو روزہ ایجنڈہ کے حوالے سے آئندہ پانچ سال کیلئے معیاری اورپختہ اقدامات کیلئے تمام شعبوں میں تیزی سے منصوبہ بندی جاری ہے۔

(جاری ہے)

اور کئی بنیادی کام انجام پاچکے ہیں جبکہ ایجوکیشن اور صحت کے شعبوں میں ٓائندہ پانچ سالہ منصوبہ بندی کے حوالے سے ڈرافٹ تیار ہے اور حال ہی میں صوبے کیلئے سیاحتی حکمت عملی بھی شروع کی گئی ہے جو کہ سوروزہ پلان کا حصہ ہے۔ وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے صحت انصاف کارڈ کی آٹھ لاکھ مزید خاندانوں تک توسیع کا اردہ کیا ہے اور اس کو فاٹا کے نئے ضم شدہ اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔

نجی شعبے کی شراکت سے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع بڑھانے اور انٹرپرینیورشپ کو ترویج دینے کیلئے پانچ بلین روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ اختیارات کی نچلی سطح تک احسن طریقے سے منتقلی کیلئے 2013 کے لوکل گورنمنٹ نظام میں تبدیلیاں آخری مراحل میں ہیں۔ تیمور سلیم جھگڑہ کا مزید کہنا تھا کہ سستے اور بروقت انصاف کی فراہمی کیلئے خیبرپختونخوا جوڈیشل ریفارم پیکج بھی تیار کیا جارہا ہے حکومت خیبرپختونخوا کی نافذکردہ پولیس اصلاحا ت کے ذریعے اس ڈیپارٹمنٹ کو مزید مستحکم بنایا جائے گا۔

خیبر پختونخوا ور قبائلی علاقوں کے انضمام کے معاملے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فاٹا سیکرٹریٹ کے ساتھ مل کراس انضمام کو حتمی شکل دینے کیلئے طریقہ کار وضع کیا جارہاہے اور بہت جلد نئے ضم شدہ اضلاع کیلئے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس مد میں پانچ ڈیپارٹمنٹس بشمول صحت، تعلیم، بہبودآبادی، زکواة ا ور سوشل ویلفئیر پہلے ہی سے صوبے میں ضم کئے جاچکے ہیں۔

صوبے میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں فراہم کرنے کی غرض سے صنعتی واقتصادی حکمت عملی پر کام جاری ہے۔ پختونخوا ریوینیو اتھارٹی جیسے دیگر اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے بھی ہرممکن مدد فراہم کی جارہی ہے تاکہ صوبے کی آمدن میں اضافہ ہو۔ وزیرخزانہ کا یہ بھی کہنا تھاکہ انقلابی اقدامات و اصلاحات کا سہرہ پختونخوا حکومت کے سر ہے اور اس میں فرسودہ فائل کلچر کو ختم کرنے کیلئے ایک ماسٹر آئی ٹی پلان تشکیل دیا جارہاہے جس میں ای گورننس پر توجہ دی جارہی ہے۔

صوبے کے دالخلافہ کو مزید ترقی دینے کیلئے پشاور ڈویلپمنٹ پلان پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔ سوروزہ پلان کیلئے چھ دسمبر کی ڈیڈلائن مقرر کی گئی ہے اور وزیراعلیٰ ہر منصوبے کا خود جائزہ لے رہے ہیں۔ تیمور سلیم جھگڑہ نے کہا کہ کہ سوروزہ پلان کے اختتام پر عوام دوست اور مفصل رپورٹ جاری کی جائیگی جس میں تمام اقدامات کی منصوبہ بندی اور آئندہ پانچ سالوں میں اہداف کے حصول کا طریقہ کار وضع ہوگا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں