طاہر خان داوڑ کی میت افغان حکام نے پاکستانی وفد کے حوالے کر دی ،ْ ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور پہنچائی گئی

جمعرات 15 نومبر 2018 21:16

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2018ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے اغوا کے بعد افغانستان میں قتل ہونے والے ایس پی رورل پشاور طاہر خان داوڑ کی میت افغان حکام نے مذاکرات کے بعد پاکستانی وفد کے حوالے کردی جس کے بعد اسے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور پہنچا دیا گیا۔ایس پی طاہر داوڑ کا جسد خاکی وصول کرنے کے لیے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی، ڈپٹی کمشنر خیبر پختونخوا محمود اسلم سمیت دیگر حکام طورخم بارڈر پہنچے تاہم افغان حکام نے میت حوالے کرنے سے انکار کیا۔

افغان حکام کا اصرار تھا کہ وہ طاہر داوڑ کی میت قبائلی نمائندوں یا محسن داوڑ کے حوالے کریں گے جس کے بعد حکومت کی اجازت سے محسن داوڑ بھی طورخم بارڈر پہنچے اور مذاکرات میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

کامیاب مذاکرات کے بعد افغان حکام کی جانب سے ایس پی طاہر داوڑ کی میت رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور قبائلی عمائدین کے حوالے کی گئی۔ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کے مطابق ایس پی طاہر داوڑ کی میت کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور پہنچا دیا گیا ۔

یاد رہے کہ ایس پی طاہر داوڑ اسلام آباد کے علاقے جی ٹین سے 27 اکتوبر کو لاپتہ ہوئے جن کی لاش دو روز قبل افغانستان کے صوبہ ننگرہا ر سے ملی اور دفتر خارجہ نے بھی ان کی شہادت کی تصدیق کی۔وزیراعظم عمران خان نے شہید ایس پی طاہر خان داوڑ کے بیہمانہ قتل پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ وہ اس معاملے کو خود دیکھ رہے ہیں اور اس حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت کو ہدایت کی ہے کہ ایس پی طاہر داوڑ قتل کی فوری تحقیقات کے لیے اسلام آباد پولیس سے تعاون کیا جائے۔

یاد رہے کہ اسلام آباد سے اغوا کے بعد افغانستان میں قتل ہونے والے ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ نے 23 سال تک پولیس میں خدمات انجام دیں، وہ 4 دسمبر 1968ء کو شمالی وزیرستان کے گائوں خدی میں پیدا ہوئے، 1982 ء میں میٹرک، 1984 ء میں بی اے اور 1989 ئ میں پشتو ادب میں ایم اے پاس کیا۔پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں کامیابی کے بعد اے ایس آئی کی حیثیت سے پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی اور 1998 میں ایس ایچ او ٹائون بنوں، 2002 میں سب انسپکٹر اور 2007 میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پائی۔انہیں قائداعظم پولیس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، 2009 سے 2012 تک ایف آئی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا، 2014 میں ڈی ایس پی کرائمز پشاور سرکل اور ڈی ایس پی فقیر آباد رہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں