پیہورپن بجلی گھر کی18میگاواٹ بجلی گدون انڈسٹریل اسٹیٹ کو فروخت کرنے کا فیصلہ

توانائی منصوبوں میں تاخیرکے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،پیڈوبورڈ آف ڈائریکٹرزکے اجلاس میںفیصلے

منگل 11 دسمبر 2018 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) خیبرپختونخواحکومت نے صنعتی بستی گدون انڈسٹریل اسٹیٹ کو پیہورپن بجلی گھر سے 18میگاواٹ سستی بجلی فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ صوبے کی بند ہونے والی صنعتوں کو دوبارہ بحال کرکے روزگارکے نئے مواقع فراہم کئے جائیں اورصوبے کی معیشت کومستحکم کیا جائے۔ توانائی کے جاری منصوبوں میں تاخیرکے ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیںاور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں سے ریکوری کی جائے گی۔

اس سلسلے میں محکمہ توانائی وبرقیات کے ذیلی ادارے پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) کے 26ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے منعقدہ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس زیرصدارت چیئرمین بورڈصاحبزادہ سعید احمد منعقدہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکرٹری توانائی محمد سلیم خان،چیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرذین اللہ شاہ،پیسکوچیف ڈاکٹرامجد علی خان،ڈپٹی سیکرٹری ہوم اکمل خٹک،ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ،سرحدچیمبرآٖ ف کامرس کے صدرفیض محمد،سابق چیف انجینئرپیسکوارباب خداداد،عبداللہ شاہ،انجینئرمصورشاہ،فواداسحاق اورجنرل منیجربہادرشاہ نے شرکت کی ۔

پیڈوچیف ایگزیکٹوانجینئرذین اللہ شاہ نے بورڈ کو توانائی کے جاری منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا۔ اجلاس میں84میگاواٹ مٹلتان ہائیڈروپاورپراجیکٹ،69میگاواٹ لاوی ہائیڈروپاورپراجیکٹ،40.8میگاواٹ کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ،11.8میگاواٹ کروڑہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ اور10.2میگاواٹ جبوڑی ہائیڈروپاورپراجیکٹ پر ٹھیکہ داروں کی جانب سے تاخیرپر سخت تشویش کااظہارکیا گیا اورفیصلہ کیا گیا کہ بے جا تاخیرمیں ملوث پراجیکٹ ڈائریکٹرز کوشوکازنوٹس جاری کئے جائیں اورآئندہ بورڈ اجلاس میں تمام پراجیکٹ ڈائریکٹرزکوطلب کرکے بریفنگ لی جائے۔

اجلاس میں شمسی توانائی اورمنی مائیکروہائیڈل سٹیشنرپر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیاگیا۔ اجلا س میںنئے چیف ایگزیکٹوپیڈوکی تعیناتی کے عمل کے بارے میں بھی بورڈ ممبرزکو آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی وسائل سے تعمیرہونے والے پیہورپاورسٹیشن سے 18میگاواٹ بجلی گدون انڈسٹریل اسٹیٹ کو سستے داموں فروخت کی جائے گی جس سے صوبے کی معیشت اورصنعتی شعبہ مستحکم ہونگے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں