موجودہ سکیموں کی استعداد کا ر میں اضافہ اور غیر فعال سکیموں کو بحال کیا جائے۔شہرام کئی

منگل 11 دسمبر 2018 20:35

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2018ء) خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ پینے کا صاف پانی ہر شہری کا حق ہے اور اس کیلئے متعلقہ ادارے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں‘ پانی کی نئی سکیمیں لگانے کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجودہ سکیموں کی استعداد کا ر میں اضافہ اور غیر فعال سکیموں کو بحال کیا جائے جبکہ واٹر سپلائی سکیموں اور پائپ لائنز کو نقصان پہنچانے والوں کو بھاری جرمانے اور ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پینے کے صاف پانی کے حوالے سے قائم ٹاسک فورس کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری بلدیات ظاہر شاہ ، اسپیشل سیکرٹری بلدیات عامر لطیف ،سیکر ٹری لوکل کونسل بورڈ حضر حیات خان ،سیکرٹری پبلک ہیلتھ بہرہ مند،ایڈیشنل سیکرٹری بلدیات سید الرحمان ڈائریکٹر جنرل پی ڈی اے صوبے کی6 واٹر اینڈ سیٹیشن سروسز کے سی ای اوز اور نمائندے، محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبے کی پینے کے پانی کی طلب ورسد واٹر سپلائی سکیموں اور ان کی استعداد کار شہری اور دیہی علاقوں میں رسائی اور پائپ لائنز کی تبدیلی، واٹر ریزروائرز کی صفائی اور کلو رینیٹرز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جبکہ پشاور سمیت صوبے کی دیگر 6 واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کمپنیوں کی اس حوالے سے کار کردگی کا جائزہ لیا صوبائی وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی نے واٹر کوالٹی ٹسیٹنگ لیبز کی غیر فعالیت پر ناراضگی کا اظہار کیا اور جلد از جلدمتعلقہ ٹی ایم اے ایس TMAs میں واٹر کوالٹی لیبر کو بحال کر نے کی ہدایت کی۔

صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو صوبے کے جنوبی اضلاع میں صاف پانی کی سکیمیں شروع کرنے اور ان علاقوں پر توجہ مرکوزکرنے کی ہدایت بھی کی۔ شہرام خان ترکئی کا کہنا تھا کہ دیہاتوں اور شہروں کے مضافاتی علاقوں تک رسائی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ زیر زمین پانی کی سطح گرنے سے بچانے کے لئے بھی جامع پالیسی بنائی جائے اور پانی کے ضائع کو روکنے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں