پشاور، فاٹا انضمام " نوجوان قیادت اور درپیش چیلنجز" کے حوالے سے سیمینار

جمعرات 13 دسمبر 2018 22:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2018ء) "فاٹا انضمام: نوجوان قیادت اور درپیش چیلنجز" کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیاگیا سیمینار سی. پیمان ٹرسٹ کے چیئرمین شفقت محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا سیمینار کا مقصد صرف فاٹا انضمام کا جشن نہیں بلکہ اس علاقے سے نوجوانوں کو ان کی موجودہ صورت حال کے بارے میں بھی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہی.

(جاری ہے)

ان علاقوں کے مستقبل کے لئے مستحکم کمیونٹی اور ان کے نقطہ نظر اور مشن کی تعمیر، نوجوانوں کی سفارشات ان کی بات سننے کے لئے، انضمام اور انضمام کے بعد دیگر چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے ایک مربوط او مستحکم نظام کو بنانا ہیممبر وفاقی محتسب اور سابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اعجاز قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انضمام کے عمل کو تیز کرنے اور اس کے تمام پہلووں اور بورڈ کو موثر بنانے کے عمل پر زور دیاپیمان کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مسرت قدیم نے کہا کہ پیمان نے جو کام شروع کیا ہے اس میں کمیونٹی کو ایک مضبوط اواز دینا ہے کہ وہ انتہاپسندی سے متعلق ایشو پر بات کرے انہوں نے کہا یوتھ او ماں پر مشتمل ٹولنہ بھی اس میں ایک اہم کردار ادا کررہی ہے اس سے کافی مثبت تبدیلی اسکتی ہے اور ہمیں امید ہم اس مقصد میں کامیاب بھی ہوجائنگیاس موقع پر فاٹا سے تعلق رکھنے والے ضلع ورکزئی کے اعجاز اور ضلع مہمند کے اسحاق اور ضلع خیبر کے، عدنان شینواری نے انضمام پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس کو ایک تاریخی کامیابی قراردیا اور کہا تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا ااور انضمام کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کا راستہ روکا جائے گا حکومت جلد از جلد بلدیاتی الیکشن کو یقینی بنائے اس موقع پر ثمینہ اا?فریدی ، حنا شینواری او حسیب سلارزئی نے کہا کہ فاٹا میں خواتین کے لئے تعلیمی مواقع پیدا کرنا بہت ضروری ہے اور اسی طرح خیبر پختونخوا کی حکومت فنڈز کو بھی مہیا کریں انہوں نے لینڈ ریفارم کے حوالے سے کہا کہ فاٹا میں لینڈ ریفارم بھی بہت ضروری ہے، مقررین نے فاٹا میں لائ اینڈ ارڈر کی حالت کو بہتر بنانے پر بھہی زور دیا تاکہ فاٹا کے عوام اسانی کے ساتھ نقل و حرکت کرسکیں اور ساتھ ہی معاملات زندگی بہتر طرز سے نمٹا سکیں

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں