وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں صفائی اور آبی وماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر موثر اقدامات کرر ہے ہیں، محمد اشتیاق ارمڑ

جمعہ 14 دسمبر 2018 18:58

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2018ء) خیبر پختونخوا کے وزیر جنگلات وماحولیات اور جنگلی حیات محمد اشتیاق ارمڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں صفائی اور آبی وماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر موثر اقدامات کرر ہے ہیں جبکہ میدانی اور پہاڑی علاقوں میں پودے لگائے جائیں گے تاکہ لوگوں کو پرسکون ماحول میسر آسکیں۔

مقررہ اہداف ہر صورت میں حاصل کرنے کیلئے متعلقہ حکام اپنی سر گرمیاں مزید تیز کریں انہوں نے کہا کہ فارسٹری کوایک فعال ادرہ بنائینگے اور فر ض شناس افسران واہلکاروں کی بھر پور حوصلہ افزائی کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر پشاور میں متعلقہ محکموں کے 100 روزہ کارکردگی سے متعلقہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکرٹری جنگلات نذر حسین شاہ ڈی جی پی ایف آئی حکیم شاہ، ڈی جی ای پی اے ڈاکٹر بشیراحمد، چیف کنزرویٹر صدیق خٹک، ڈپٹی ڈائریکٹر بلین ٹری داودخان، کنزور یٹر والڈلالف محسن فاروق،ڈائریکٹر پی ایف آئی ڈاکٹر غلام علی باجوہ اور ڈی ایف او محمد نیاز نے صوبائی وزیر کو اپنے اپنے شعبوں کے حوالے سے تفصیلات پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ کلین اینڈ گرین پروگرام کے تحت اس عوامی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیاگیا اور موسمیاتی تبدیلیوں میں خوشگوار تبدیلیاں لانے اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی کیلئے اس مہم کو قومی فرض سمجھ کر پورا کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ شادی ہالوں، بھٹہ خشت، پیٹرول پمپ، سی این جی ، کارواش، ڈیری اور پولٹری فارمز، پلاسٹک کے منی فیکٹروں ، سیمنٹ کارخانوںاور کباڑ خانوں سمیت کرش میشنوں سے نکلنے والا زہرآلود خطرناک دھواں اور شور کو کنٹرول کرنے کیلئے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں اور کلین اور گرین پاکستان مہم کے بارے میں عوامی شعور بیدار کرنے کیلئے تحصیل وضلعی سطح پر نہ صرف واک کا اہتمام کیا گیا بلکہ شاہراوں اور موزوں مقامات پر پودے بھی لگا ئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹمبر مافیا کے خلاف سخت کاروائی کی گئی جس سے ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جنگلی حیات کیلئے نہ صرف سازگار ماحول فراہم کیا بلکہ قیمتی پرندوں کے غیر قانونی شکار کے تدارک کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں