پی سی ایس آفیسرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کی جانب سے نیشنل کانفرنس کا انعقاد

جمعرات 17 جنوری 2019 00:03

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) پی سی ایس آفیسرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کی جانب سے سول سروس ریفارمز پر نشتر ہال پشاور میں بدھ کے روز نیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں صوبے کے تمام صوبائی افسران ، صوبائی پولیس سروس PAS، آڈیٹ اینڈ اکاونٹس ، اکیڈیمیہ، سول سوسائٹی ، سیاسی راہنما اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

کانفرنس میں انفارمیشن منسٹر صوبائی حکومت شوکت یوسفزئی مہمان خصوصی تھے جبکہ اپوزیشن رہنما سردار حسین با بک بھی موجود تھے۔کانفرنس میں آل پاکستان PCS آفیسرز ایسو سی ایشن کے کنوینر اور دوسرے صوبوں سے آئے ہوئیPCS افیسران نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے عبدالغفور بیگ صدر صوبائی آفیسر ایسوسی ایشن نے کہا کہ صوبائی سروس میں موثر ریفارمز ہی گڈ گورننس کو یقینی بنا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

کو آرڈینیٹر PCS ایسو سی ایشن کے پی فہد اکرام قاضی نے سول سروس ریفارمز اور صوبائی سول سروس کے مسائل اور انکے حل پر تفصیل بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ سابقہ حکومت نے PCS افسران کی تعیناتی کے لئے جو مروجہ سروس سٹرکچر بنایا ہے وہ آئین سے متصادم ہے - انہوں نے مزید بتایا کہ اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ صوبائی محکموں میں موجود آسامیوں پر تعیناتی کا اختیار صرف صوبائی افسران کا ہے یا وفاق سے آئے ہوئے افسران کا۔

اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ اختیار وفاق کے ہاتھوں میں ہے تب بھی خیبر پختونخواہ کی ۲۰۰ اور پنجاب کی ۳۵۰ اسامیاں خالی ہی رہ جاتی ہیں۔انہوں نے مزید اس طرف بھی اشارہ کیا کہ تمام بڑی پوسٹوں پر PCS افسران کی تعیناتی مشکل بنا دی گئی ہے ، جن کے لئے کوئی صحیح طریقہ کار واضح کیا گیا ہے نہ ہی کوئی ٹریننگ- اس بات کو بھی واضح کیا گیا کہ PCS آفیسرز کی جگہ باقی محکموں سے ڈیپوٹیشن پر لوگوں کو تعینات کیا جاتا ہی-نوید شہزاد مرزاکنوینر آل پاکستان PCS آفیسرز نے ملکی سطع پر PCSکے مسائل اور دیگر تکنیکی مسائل پر بات کی۔

وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبائی گورنمنٹ صوبے کی ترقی کیلئے کوشاں ہے اور صوبائی افسران کی ڈیمانڈز کافی جائز ہیں اور انکو تر جیحی بنیادوں پر حل کرینگے۔سول سروس افسران سے زیادتی نہیں ہونی چاہئے حکومت افسران کی مکمل حمایت کریگی خالی اسامیوں پر تعیناتی کیلئے وزیراعلیٰ سے آج ہی بات کرونگا انہوں نے کہاکہ جب سے مجسٹریسی نظام ختم ہوا ہے بہت خرابیاں پیدا ہوئیں ماضی میں غیرمنتخب شخص نے مجسٹریسی نظام ختم کرکے زیادتی کی مجسٹریسی انتہائی بہترین نظام تھا بحال کرنے کیلئے جدوجہدکرنی چاہئے ۔

سابق وزیر تعلیم سردار با بک نے کہا کہ گڈ گورننس کے لیے کام کر نا چاہئے۔ اٹھارویں تر میم کو واپس ختم نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس سے صوبوں کے حقوق کے محرومیوں کا کافی حد تک ازالہ ہو چکا ہے۔ ہم ان افسران کے تمام جائز مطالبات کی حمایت کرینگے۔محمد ظفر آئی جی پولیس کنسٹرکشن سروسز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صو بے میں امن و امان بر قرار رکھنے کیلئے لا زوال قر با نیاں دی ہیں جنہیں یاد رکھنا چاہیے۔تقریب کا خصوصی پہلو یہ تھا کہ PCS آفیسرز ایسو سی ایشن کی طرف سے 2018 میں ریٹائر ہونے والے صوبائی افسران کو خصوصی سر ٹیفیکیٹ دئے گئے۔آخر میں مہمان خصوصی کو سپیشل شیلڈ دی گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں