رائٹ ٹوپبلک سروس کمیشن قانون کو 3ماہ میں ضم شدہ قبائلی اضلاع تک بھی توسیع دی جارہی ہے، چیف کمشنر مشتاق جدون

جمعہ 18 جنوری 2019 22:46

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2019ء) چیف کمشنررائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن خیبر پختونخوا مشتاق جدون نے صوبائی حکومت کی عوامی خدمات تک رسائی کے قانون کوایک انقلابی اوراچھی طرز حکمرانی کی جانب اہم اقدام قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن کے قیام کا بنیادی مقصدسرکاری خدمات کی فراہمی میں عوام کی رہنمائی ، ان کی تکالیف کا ازالہ اورسرکاری افسران کومطلوبہ خدمات کی بروقت اورشفاف انداز میں فراہمی کا پابند بنانا ہے ، اس قانون کو 3ماہ میں ضم شدہ قبائلی اضلاع تک بھی توسیع دی جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈسٹرکٹ کونسل ہال کوہاٹ میں مقامی حکومتوںکے منتخب نمائندوں کے لئے عوامی خدمات تک رسائی کے قانون کے بارے میں منعقدہ ایک روزہ آگہی سمینارسے خطاب اورمیڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کمشنر آرٹی ایس سید مبشرحسین شاہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکوہاٹ شاہ نوازنوید،کمیشن کے سیکرٹری واصل نواز،ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر شاکراللہ اورمنتخب مقامی حکومتوں کے ناظمین ،کونسلرزاورمیڈیاکے نمائندے موجود تھے۔

چیف کمشنرنے اپنے خطاب میں خدمات تک رسائی کے قانون پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے عوام کی سہولت کے لئے ڈپٹی کمشنرز کوضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین بنایاہے ۔ صوبائی حکومت نے اس قانون کے تحت سرکاری محکموں اور اداروں کو19اہم خدمات بشمول ایف آئی آراور روزنامچہ کااندراج،ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ،زمین کی حدود کا تعین،رجسٹرڈ دستاویزات کے مصدقہ کاپیوں کا اجراء،فرد،پیدائش/اموات سرٹیفیکیٹ،بلڈنگ پلان،شہر کی چاردیواری کے اندر اور باہر کاروباری عمارت کے نقشے کی منظوری ،ہسپتال میں ایمرجنسی سروس،ڈرگ لائسنس کا اجراء،ڈرائیونگ لائسنس کااجراء و تجدید،اسلحہ لائسنس ، مقامی زکواة کمیٹی کو فنڈز کا اجراء و دیگر فنڈز و وظائف،پانی کا کنکشن،عمارتی نقشے کی منظوری،پینے کے پانی کی فراہمی ، کوڑاکرکٹ کی صفائی ،ووڈ پرمٹ/ پرمٹ عمارتی لکڑی اورگاڑی کی رجسٹریشن کی خدمات کی مقررہ مدت میں فراہمی کا پابند کیا ہے اگر عوام کو ان خدمات کے حصول میں کوئی مشکل ہو تو متعلقہ ضلع مانیٹرنگ آفیسر،فوکل پرسن ،ضلعی افسران،ڈپٹی کمشنریا براہ راست چیف کمشنر آر ٹی ایس سے رابطہ کرسکتے ہیںکوتاہی کے مرتکب افسر کے خلاف نہ صرف کارروائی ہو گی بلکہ اس سے جرمانہ بھی وصول کرکے متاثرہ شخص کو دیا جائے گا۔

مشتاق جدون نے منتخب مقامی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ مذکورہ قانون کے بارے میں عوامی سطح پرشعوراجا گرکرنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں تاکہ عوام اس قانون کے ثمرات سے مستفید ہوں۔ شرکاء سمینار نے صوبائی حکومت کی عوامی خدمات کے قوانین کے اجراء کو سراہا ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں