پسماندہ علاقوں خصوصی طور پر مالاکنڈ ڈویژن کو ہر شعبے میں ترقی سے ہمکنار کیا جائیگا،وزیر مال خیبر پختونخوا

بدھ 23 جنوری 2019 18:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2019ء) خیبر پختونخوا کے وزیر مال شکیل احمد ایڈوکیٹ اور رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا یہ پختہ عزم ہے کہ پسماندہ علاقوں خصوصی طور پر مالاکنڈ ڈویژن کو ہر شعبے میں ترقی سے ہمکنار کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نئے پاکستان کے ویژن کی طرح نئے ملاکنڈ کا ویژن بھی رکھتے ہیں اور یہاں پر تمام سرکاری اداروں کو سیاسی اثر ورسوخ سے پاک کرنا اپنا مطمہ نظرسمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ میں کوئی بھی تقرری اور تبادلہ سیاسی اثرو رسوخ کی بھینٹ نہیں چڑھے گا اور بہترین کارکردگی کے حامل افسران اور اہلکاروں کو اس پسماندہ ضلع میں خدمات کی فراہمی کے لئے حکومت انتہائی آزادانہ ماحول فراہم کرے گی انہوں نے کہا کہ حکومتی مشینری میں کلرک برادری اور دیگر ماتحت اہلکاروں کا انتہائی اہم کردار ہے لہذا ان کے بنیادی درپیش مسائل کے ازالے کے لیے کوشش کی جائے گی اور ان کے حقوق کا خیال رکھا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اپنے دفتر پشاور میں ضلع ملاکنڈ سے تعلق رکھنے والے ایپکا اورکلاس فور ایسو سی ایشن کے ایک نمائندہ وفد سے بات چیت کے دوران کیا وفد نے صوبائی وزیر کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور اس کے حل کے لئے ان سے تعاون چاہا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر اور رکن قومی اسمبلی نے وفد کے بعض خدشات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ضلع ملاکنڈ کے تمام سرکاری اداروں میں تقرری کا عمل مروجہ پالیسی کے مطابق عین میرٹ پر کیا جائے گا جس میں کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کے سن کوٹے کا بھی خیال رکھا جائے گا جب کہ میڈیکل الاؤنس اور کلاس فور ملازمین کی ترقیوں کے حوالے سے بھی متعلقہ حکام کے ساتھ بات کی جائے گی انہوں نے اس موقع پر ضلع میں سرکاری تقرر یوں اور تبادلوں کے عمل میں کسی بھی ابہام سے پاک و شفاف طریقہ کار اپنانے کی غرض سے سرکاری افسران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جس کے چیئرمین ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ملاکنڈ ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں تمام محکموں کے ضلعی سربراہان شامل ہوں گے اور اس کمیٹی کے فوکل پرسن ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات ملاکنڈ ہونگے۔

مذکورہ ممبران میں قومی و صوبائی اسمبلی کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ کمیٹی پندرہ دن کے اندر ضلعی سطح پرتقرریوں اور تبادلوںکے حوالے سے ایک طریقہ کار واضح کرے گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں