پشاور، بجلی کے ناجائز استعمال کی روک تھام اور بقایا جات کی ریکوری

صوبائی انرجی ٹاسک فورس سیل کا خیبر پختونخوا میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران آپریشن نادہندگان سے اب تک 43 کروڑ کی ریکارڈ وصولیات کرکے قومی خزانہ میں جمع کرا دیں

جمعرات 21 فروری 2019 22:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2019ء) وزیراعظم کی ہدایت کی روشنی میں بجلی کے ناجائز استعمال کی روک تھام اور بقایا جات کی ریکوری کے لیے قائم صوبائی انرجی ٹاسک فورس سیل نے خیبر پختونخوا میں جاری گزشتہ 3 ماہ کے دوران آپریشن میں نادہندگان سے اب تک 43 کروڑ روپے کی ریکارڈ وصولیات کرکے قومی خزانہ میں جمع کرا دی ہے جب کہ بجلی کے ناجائز استعمال میں استعمال ہونے والے 30 کروڑروپے کے آلات بھی قبضہ کر لیے گئے ہیں اسی طرح کار سرکار میں مداخلت کرنے پر 400 افراد گرفتار کر لئے گئے ہیں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے محکمہ توانائی و برقیات میں میں قائم انرجی ٹاسک فورس کے رپورٹنگ سیل کے انچارگ سیف اللہ خان اور چیف کو آرڈنیئنر ملک شجاع خان کے مطابق صوبے بھر میں بجلی کے ناجائز استعمال کے خلاف اور اربوں روپے کی ریکوری کے لئے صوبائی حکومت کے جاری آپریشن کے دوران اب تک 3ماہ کے دوران 43 کروڑ روبے کی ریکارڈ ریکوری کی گئی ہے انہوںنے کہا کہ چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ سلیم خان اور ایڈیشنل سیکرٹری توانائی ظفرالاسلام کی گائیڈ لائن کے مطابق ضلع پشاور، خیبر، مردان، نوشہرہ، بنوں ،چارسدہ، لکی مروت اور صوابی وغیرہ میں آپریشنل ٹیموں نے بجلی کے ناجائز استعمال کے ساڑھے چودہ ہزارکنڈے ہٹاکر کئی علاقوںکے ٹرانسفارمر اور دیگر آلات قبضہ کرلیے جن کی کیلئے مالیت30کروڑروپے اسی طرح نادہندگان کے خلاف 1500 بھیمقدمات درج کر لیے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوامحمود خان جو کہ صوبائی انرجی ٹاسک فورس کے انچارج بھی ہیں،نے بھی آپریشنل کاروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں