پلوامہ واقعہ ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی اور جبر کا رد عمل ہے، مشتاق احمد خان

جمعہ 22 فروری 2019 20:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پلوامہ واقعہ ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی اور جبر کا رد عمل ہے۔ پلوامہ واقعہ پر بھارت کا واویلا بلاجوازہے۔ پلوامہ واقعہ پر پاکستان حکومت بھی صرف بیانات جاری نہ کرے، وزیر اعظم کے ٹویٹس سے مسئلے حل نہیں ہونگے،وزیر اعظم اس حالات میں کل جماعتی کانفرنس بلائیں اور تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں اور مشترکہ قومی مقف اور منصوبہ بنائیں۔

کشمیر معاملہ پر حکومت سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہ کرے۔ حکومت سینیٹ اور قومی اسمبلی کی سطح پر تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل پارلیمانی وفود بنا کر دیگر ممالک میں بھیجے تاکہ وہ کشمیریوں کا کیس پیش کریں اوردنیا کے سامنے بھارت کی ریاستی دہشتگردی کو بے نقاب کریں۔

(جاری ہے)

پاکستان کے خلاف کوئی بھی جارحیت بھارت کا ڈیتھ وارنٹ ثابت ہوگی۔

مودی انتخابی فائدے کے لئے پاکستان کے خلاف نفرت اور جنگ کا موحول پیدا کررہے ہیں۔ پاکستان کے میزائل، نیوکلئیرٹیکنالوجی اور باصلاحیت افواج پر ہمیں فخر ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو مٹانہیں سکتی۔ پاکستان کو مٹانے کے خواب دیکھنے والے خود مٹ جائیں گے۔ جماع الدعو اور فلاح انسانیت فانڈیشن پر پابندی لگا کر حکومت نے کمزوری کا مظاہرہ کیا ہے۔

حکومت نے غلط موقع پر غلط کام کیا ہے۔کلبھوشن یادیو ثابت شدہ جاسوس تھا،اس کو ابتک سزا نہ ملنا سابقہ اور موجودہ حکومتوں کی نااہلی ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے دفاع اور تحفظ کے لئے آخری حد تک جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نائب امیر و ممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان، جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان، سیکرٹری جنرل محمد رفیق آفریدی ، جماعت اسلامی یوتھ خیبر پختونخوا کے صدر محمد صدیق الرحمن پراچہ اور صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ہر فورم پر حل طلب مسئلہ ہے۔ کشمیر پر ہندوستان کا قبضہ جابرانہ ہے، کشمیریوں نے ایک دن بھی بھارتی تسلط برداشت نہیں کیا۔کشمیری اب آزادی کے علاوہ کسی اور چیز پر راضی نہیں ہوں گے۔ کشمیر میں گذشتہ ایک سال میں پی ایچ ڈی سکالر شہید ہوئے،دس ہزار کشمیری ماورائے عدالت قتل ہوئے۔ بھارت نے کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد گھر مسمار کئے۔

حریت کی لازوال مثال کشمیر میں قائم ہو رہی ہے۔ ایک سال میں 350 پی ایچ ڈی سکالرز شہید ہوئے ۔ اقوام متحدہ کی آخری رپورٹ میں بھارت کے تمام جرائم کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم کا بازار گرم رکھا ہے۔ وہاں کسی کی عزت اور جان و مال محفوظ نہیں۔ گھروں، بازاروں اور مساجد کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ مظلوم کشمیریوں کے سروں پر ہر وقت موت کے سائے منڈلاتے ہیں، ایسے میں بھارتی حکومت کے خلاف عوام کا رد عمل اور بھارتی فوج پر حملے ایک فطری عمل ہے۔

بھارت دنیا سے اپنا مکروہ چہرا چھپانا چاہتا ہے لیکن کشمیریوں کی مسلسل جدوجہد اور قربانیوں نے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے آشکارا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیرکے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھائے گی۔ ضرورت پڑی تو احتجاج سمیت ہر آپشن استعمال کریں گے۔ پاکستان کے دفاع کے لئے پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑیں گے

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں