مفتی محمدتقی عثمانی پرقاتلانہ حملہ لمحہ فکریہ ہے حکمران بے حسی توڑ یں اور علمائے کرام کا تحفظ یقینی بنائیں،مولانا حسین احمد

جمعہ 22 مارچ 2019 18:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2019ء) وفاق المدارس العربیہ پاکستان خیبر پختونخوا کے ناظم مولانا حسین احمدنے کہاہے کہ مفتی محمدتقی عثمانی پرقاتلانہ حملہ لمحہ فکریہ ہے حکمران بے حسی توڑ دیں اور علمائے کرام کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائیںاورحملے کے پس پردہ عوامل سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔ واقعہ کی آزادانہ اورشفاف تحقیقات کرواتے ہوئے حملے کی جسارت کرنے والوں کا سراغ لگا کر نشان عبرت بنایا جائے۔

موجودہ حالات فوری مشاورت اور حکمت عملی طے کرنے کی متقاضی ہیں۔اگر گذشتہ سانحات میں علماء کے قاتل گرفتار کیے جاتے تونوبت یہاں تک نہ آتی۔ان خیالات کا اظہارانہوںنے مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفاق المدارس العربیہ پاکستان صوبہ خیبر پختونخوا کے میڈیاکوآرڈی نیٹر مفتی سراج الحسن کے مطابق مولانا حسین احمد نے کہا کہ مفتی محمد تقی عثمانی ایک غیر متنازعہ او رامن کے داعی عالم دین ہیں۔

او ہمیشہ اتفاق واتحاد کے لیے کوشش کرنے والی شخصیت ہیں۔تمام مکاتب فکر میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاسکتے ہیں ۔اس لیے ان پر قاتلانہ حملہ بہت تشویش ناک اور بہت ہی پریشانی کاباعث ہے ۔صوبائی ناظم نے دینی شخصیات سے سیکورٹی واپس لینے پرحکومتی بے حسی کو شدید تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت علمائے کرام اور عوام الناس کا تحفظ یقینی بنائے اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث عناصر کاکھوج لگا کر انہیں نشان عبرت بنائے۔

اور پے درپے علمائے کرام کی شہادتوں اور ان پر قاتلانہ حملوں کے حوالے سے وسیع مشاورت کا اہتمام کریں اوراس سلسلے کی روک تھام کے لیے حکمت عملی وضع کریں۔کیونکہ وطن عزیز مزید انتشار اور انارکی کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔اگر حکومت نے اس واقعہ کی شفاف تحقیقات سے قوم کو آگاہ نہ کیا تو سمجھا جائے گا کہ موجودہ حکومت علمائے کرام کو تحفظ دینے میں سنجیدہ نہیں ۔ انہوں نے اس موقع پر تمام مدارس سے پرا من رہنے کی اپیل کی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں