ٹی بی کے عالمی دن صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام مناسبت سے کے زیراہتمام ایڈوکیسی سیمینار کا انعقاد

صحت عامہ کے مسائل میں ٹی بی کی روک تھام صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے،سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا

منگل 26 مارچ 2019 19:37

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) ٹی بی کے عالمی دن صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام مناسبت سے کے زیراہتمام ایڈوکیسی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا نے کہاکہ صحت عامہ کے مسائل میں ٹی بی کی روک تھام صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔ صوبائی حکومت ٹی بی کنٹرول پروگرام محکمہ صحت خیبر پختونخوا عرصہ دراز سے سرکاری و نجی شعبوں کے اشتراک سے ٹی بی کے مریضوں کے لئے صوبے کے تمام اضلاع میں تشخیص اور علاج کی سہولیات مہیا کرنے کے لئے سرگرم رہا ہے۔

ٹی بی کنٹرول پروگرام کے تحت 192 بنیادی مرکز صحت کے توسط سے صوبے کے تمام اضلاع میں ٹی بی کی مفت سہولیات فراہم کی جا رہی ہے۔اس موقع پر بتایا گیا کہ سرکاری طبی اداروں کے ساتھ ٹی بی کنٹرول پروگرام محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے نجی طور پر تقریبا چار سو طبی ماہرین کے ساتھ اشتراک قائم کیا ہے اور ان میں نجی مراکز کے ذریعے بھی ٹی بی کے مریضوں کو مفت اور معیاری سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں بارہ خودمختیار سات نجی اور تین غیر سرکاری تنظیموں کے زیر انتظام چلنے والے ہسپتالوں بھی شامل ہیں۔سال 2018 کے دوران صوبے میں 43603 ٹی بی کے مریضوں کا علاج کیا گیا جس میں کامیابی علاج کی شرح 95 فیصد رہی۔صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام محکمہ صحت خیبر پختونخواہ کے تحت اب تک تقریبا ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد مریضوں کا کامیاب علاج کروایا جا چکا ہے اسی طرح دو ہزار سے زائد مزاحمتی ٹی بی کے مریضوں کا کامیاب علاج کیا جا چکا ہے۔

جدید بایو سیفٹی لیول تھری لیبارٹری ملک کیواحد لیبارٹری ہے جس کو سپرانیشنل ریفرنس لیبارٹری بیلجیم کی طرف سے 100 فیصد استعداد کی سند ملی ہے۔ یہ لیبارٹری ٹی بی کنٹرول پروگرام حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں قائم کی گئی ہے جو مزاحمتی ٹی بی کے مریضوں کو مفت تشخیصی اور ادویات کی حساسیات جانچنے کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان میں بھی کلچر لیبارٹریاں قائم کی گئی ہیں۔

صوبہ خیبرپختونخواہ ملک کا واحد صوبہ ہے جہاں مزاحمتی ٹی بی کی تشخیص کے لئے 23 اضلاع میں 35 جدید جین ایکسپرٹ مشینیں لگائی گئی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ان مریضوں کے علاج کے لئے صوبہ بھر میں پانچ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام نے سال 2020 تک ٹی بی کے خاتمے کے حوالے سے اہداف کے حصول جامعہ پلان تیار کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے ساتھ شراکت قائم کی گئی ہے جس کے تحت او ٹی بی مٹاؤ مہم کے ذریعے پہلے مرحلے میں پشاور شہر کو ٹی بی سے پاک کیا جائے گا اور پھر اس مہم کو دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔

سمینار پشاور کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد کیا گیا جس میں سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر فاروق جمیل، ڈاکٹر اورنگ زیب بلوچ ڈپٹی نیشنل کوارڈینیٹر ٹی بی پروگرام، ڈاکٹر پروفیسر ارشد جاوید لیڈی ریڈنگ ہاسپٹل پشاور اور ڈی جی ہیلتھ خیبر پختونخوا نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں