سینیٹر مشتاق احمد خان نے حالیہ طوفانی بارشوں سے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار

حکومت فوری طور پر کسانوں کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے اور انہیں جلد از جلد امداد فراہم کرے،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

جمعرات 18 اپریل 2019 23:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2019ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے حالیہ طوفانی بارشوں، ژالہ باری اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے فوری طور پر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ المرکزالاسلامی پشاور سے جاری کئے گئے بیان میں سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ حالیہ بارشوں، ژالہ باری اور سیلاب سے پورے ملک کے کسانوں کی تیار فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے ان کی ساری محنت پر پانی پھر گیا ہے۔

حکومت فوری طور پر کسانوں کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے اور انہیں جلد از جلد امداد فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں کے آغاز سے قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے اور سیلابوں کی پیشنگوئی اور ہائی الرٹ جاری ہو چکا تھا ۔

(جاری ہے)

صوبہ کی اہم فصلوں بالخصوص گندم کو شدید نقصان پہنچاہے۔ سیلابی صورتحال سے انہدام اور ہلاکتو ں کی شکل میں ہونے والے نقصانا ت کی سو فی صد ذمہ داری حکومت اور اس کے اداروں پر ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے بڑے سیلابوں سے خبردار کرنے کے باجود حکومت نے اس حوالے سے کوئی حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ ہر بار بارشوں کی کوئی وجہ سے پورے ملک میں تباہی پھیل جاتی ہے لیکن حکومت بارشوں سے نمٹنے کے لئے کسی قسم کا منصوبہ نہیں بناتی۔ سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے ڈیموں کی تعمیر انتہائی ضروری ہے لیکن اب تک کسی بھی حکومت نے ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے سنجیدہ کوششیں نہیں کیں۔

موجودہ حکومت چندوں سے ڈیم بنانے کی کوشش کررہی ہے لیکن چندوں سے ڈیم نہیں بنتے۔ حکومت کے پاس سینماؤں کے لئے اربوں روپے ہیں تو ڈیم بنانے کے لئے چندہ کیوں اکھٹا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینما گھروں کی تعمیر سے زیادہ اہم ڈیم کی تعمیر ہے۔ حکومت فی الفور ڈیموں کی تعمیر کو ممکن بنائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو فی الفور سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی بنانی چاہئے اور متاثرہ کسانوں، خاندانوں اور افراد کی مدد کے لئے کاروائیوں کا آغاز کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی بے حسی کی انتہا کا یہ عالم ہے کہ بارشوں اور سیلابوں سے لوگوں کی جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے ، ان کی فصلیں اور املاک تباہ ہورہی ہیں اور حکومت کے وزراء ایک دوسرے کو بارشوں کا کریڈٹ دے رہے ہیں۔ حکومت کو ایسی بے حسی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے تباہ حال لوگوں کے مسائل حل کرنے چاہئیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں