پشاور،بڈھ بیر اور چمکنی کے نجی سکول میں مبینہ طور پر پولیو کے قطرے پینے سے کئی بچوں کی حالت غیر ،پر اسپتال منتقل کر دیا

مکینوں نے بچوں کی حالت خراب ہونے پر ڈی ایچ کیو پر دھاوا بول دیا ،دفاتر میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی وزیراعلیٰ اور گورنر نے بچوں کی حالت خراب ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی

پیر 22 اپریل 2019 18:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2019ء) پشاورکے نواحی علاقے بڈھ بیر اور چمکنی کے نجی سکول میں مبینہ طور پر پولیو کے قطرے پینے سے کئی بچوں کی حالت غیر ہو گئی بچوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا،مکینوں نے بچوں کی حالت خراب ہونے پر ڈی ایچ کیو پر دھاوا بول دیا ،دفاتر میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔ وزیراعلیٰ اور گورنر نے بچوں کی حالت خراب ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر ماشوخیل اور چمکنی میں واقع نجی اسکولوں میں مبینہ طور پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے پر حالت غیر ہوگئی بچوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں کو منتقل کردیا گیا۔لیڈی ریڈنگ،مولوجی اسپتال ،سٹی اسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس سمیت نصیر اللہ بابر میں مجموعی طور ڈیڑھ سے زائد متاثرہ بچوں کو لایا گیا۔

(جاری ہے)

اسپتالوں کی انتظامیہ کے مطابق بچوں کو سر چکرانے اور قے کی شکایت کی تھی ۔

تمام بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔زیادہ تر بچوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا ،ماشوخیل اور ملحقہ علاقوں کے مکینوں نے واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ،ڈنڈا بردار مشتعل مظاہرین نے بی ایچ یو پر دھاوا بول دیا اور مرکزی دروازے کو توڑ دیا ،مظاہرین نے اسپتال کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی۔واقعہ کا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور گورنر شاہ فرمان نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

صوبائی وزیر صحت نے ایچ ایم سی کا ہنگامی دورہ کیا اور متاثرہ بچوں کی عیادت کی ،میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ماشو خیل میں جاری پولیو مہم ملتوی کردی ہیں ۔اس بیچ کو ٹیسٹ کر کے دوبارہ مہم شروع کیا جائے گا، اگر ویکسین میں کسی قسم کی کوتاہی ہوئی ہو تو سخت ایکشن لوں گا ۔واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حالات کو کنٹرول میں کرلیا

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں