بڈھ بیر : پولیو کے قطرے پینے سے 60 سے زائد طلبہ کی حالت غیر ،ہسپتال منتقل

متاثرہ بچوں کے والدین کا شدید احتجاج، ڈی ایچ کیو اور سکول میں توڑ پھوڑ ، گیٹ توڑ دیئے،پولیو ٹیموں کے خلاف نعرے بازی ذ*پاکستان پولیو پرگرام کے ڈاکٹرز نے بچوں کی حالت ٹھیک کردی ہے ،بابر عطاء

پیر 22 اپریل 2019 20:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2019ء) بڈھ بیر ماشو خیل کے نجی سکول میں انسداد پولیو کے قطرے پینے سے 60بچوں کی حالت خراب ہوگی جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کیلئے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا تفصیلات کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر ماشو خیل کہ نجی سکول میں 9سے لیکر 10بجے تک پولیو مہم چلائی گئی اور بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے لیکن کچھ ہی دیر بعد 60سے زائد بچوں کی حالت خراب ہوگئی جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کیلئے فوری طور پر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا واقع کی اطلاع ملتے ہیں بچوں کے مشتعل والدین سکول کے باہر پہنچ گئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچوں کو زائدالمیعاد پولیو کے قطرے پلائے گئے جس سے ان کی حالت تشویشناک ہوگئی مشتعل والدین نے ڈسٹرک ہیڈ کوآرٹر کو مکمل طور پر جلا دیا اور سکول کے اندر گھس کر کرسیاں میزیں توڑ دیں اور سکول کا گیٹ بھی توڑ دیا ۔

(جاری ہے)

سکول پرنسپل اور ٹیچرز سمیت بچوں کا موقف تھا کہ انہوں نے پولیو سے بچا کی ویکسین پی تو ان کی حالت خراب ہوگئی اس حوالے سے وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر عطاء نے بتایا کہ پورے پاکستان میں 4کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جارہے ہیں لیکن بچوں کی حالت خراب ہونے کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا پشاور کے علاقے بڈھ بیر جہاں پر پچھلے دو سال سے والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں وہاں ایسا کیوں ہوا بابر عطاء نے کہا کہ واقع کی تحیقیقات کررہے ہیں اور پاکستان پولیو پروگرام کے ڈاکٹرز نے بچوں کو ٹھیک کردیا ہے

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں