حیات آباد پریشن میں مارے جانیوالے دہشت گردوںکاایک منظم گروہ تھا،قاضی جمیل الرحمان

ایک نیٹ ورک یہاں آپریٹ کررہا تھا،ایک دہشت گرد کوزخمی حالت میں پکڑا ہے جس سے مزید تحقیقات جاری ہے،سی سی پی اوپشاور

پیر 22 اپریل 2019 23:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2019ء) سی سی پی او قاضی جمیل الرحمان نے کہا ہے کہ حیات آباد پریشن میں مارے جانیوالے دہشت گردوںکاایک منظم گروہ تھا۔ایک نیٹ ورک یہاں آپریٹ کررہا تھا،ایک دہشت گرد کوزخمی حالت میں پکڑا ہے جس سے مزید تحقیقات جاری ہے۔سی سی پی او قاضی جمیل الرحمان نے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عبدالغفور آفریدی کے ہمراہ حیات آباد آپریشن کے حوالے سے پریس بریفنگ میں کہا کہ حیات آباد آپریشن میں ایک زخمی کوپکڑاگیا ہے گیا جس سے مزید تفتیش جاری ہے جبکہ آپریشن کے بعد مزید شواہد مل رہے ہیں ۔

حملے میں مارے جانے والا شخص امجد خیبر ڈسٹرکٹ کا رہائشی تھاجو پانچ بار افغانستان گیا پھر دبئی اور گریس بھی گیا وہاں سے ڈی پوٹ کیا گیا ۔ سی سی پی او کا کہنا تھا کہ امجد تمام بڑے واقعات میں شامل رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ہائیکورٹ کے جسٹس ایوب خان پر حملے میں اور حیات آباد میں استعمال ہونے والے ہتھیار ایک ہی ہے ۔ قاضی جمیل کا کہنا تھا کہ آپریشن میں مارے جانے والے شخص عمران افغانی کو افغانستان سے لایاگیا تھا انٹیلی جنس اطلاع پر گھر پر چھاپہ مارا ،اوراس دوران دہشت گردوں نے فائرنگ کی،، سترہ گھنٹے اپریشن کے بعد کامیابی حاصل ہوئی جبکہ دہشت گردوں کے قبضے سے ہینڈگرینڈ ، لیپ ٹاپ، ڈرون اور سی اور سی ڈیز سمیت ساٹھ کے جی بارودی مواد بھی برامد ہوا جسے بی ڈی یو نے ناکارہ بنا دیا تھا۔۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں