مجوزہ بلدیاتی نظام پر تحریک انصاف کے ایم پی ایز کو بریفنگ، اعتماد میں لیا گیا

اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی سے مسائل حل، اراکین اسمبلی پر توقعات کا بوجھ کم ہوگا،شہرام خان ترکئی

پیر 22 اپریل 2019 23:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2019ء) خیبر پختونخوا کے وزیر بلدیات، الیکشنز و دیہی ترقی شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ نیا بلدیاتی نظام ممبران صوبائی اسمبلی کے لیے بھی مفید ثابت ہوگا کیونکہ اقتدار کی منتقلی اور عوام کے مسائل نچلی سطح پر ہی حل ہو جانے سے ممبران اسمبلی پر توقعات کا بوجھ کم ہو گا اور وہ قانون سازی پر توجہ مرکوز کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مجوزہ بلدیاتی نظام کا ترمیمی مسودہ کل (منگل) صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس پر دو دن تک بحث بھی کرائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز تحریک انصاف کے ممبران صوبائی اسمبلی کو لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ جس کی گزشتہ ہفتے صوبائی کابینہ نے منظوری دی تھی پر بریفنگ کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سنیئر وزیر برائے سیاحت، کلچر و امور نوجوانان عاطف خان، صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان کے علاوہ بڑی تعداد میں تحریک انصاف کے ممبران صوبائی اسمبلی جن میں خواتین اراکین بھی شامل تھیں نے شرکت کی۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ظاہر شاہ کی جانب سے اراکین صوبائی اسمبلی کو ترمیمی مسودے پر دی جانے والی بریفنگ کے بعد ان کے سوالات اور تجاویز کو بھی سنا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ لوکل باڈیز ایکٹ کے نافذ عمل ہونے کے بعد مقامی حکومتوں کو پہلے زیادہ شیئرز ملیں گے جس سے عوامی مسائل کو گراس روٹ لیول پر ہی حل کرنے میں مدد ملے گی۔ شہرام خان ترکئی نے مزید کہا کہ مجوزہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ پہلے سے زیادہ مربوط اور ڈیلیورایبل ہوگا۔ سینئر وزیر برائے سیاحت کلچر و امور نوجوانان عاطف خان نے بھی اجلاس سے خطاب کیا اور لوکل باڈیز ایکٹ اور پارٹی پالیسی کے حوالے سے اراکین صوبائی اسمبلی کو اعتماد میں لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نظام وفاقی اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور وزیراعظم عمران خان اس پر خصوصی توجہ رکھے ہوئے ہیں اور اس حوالے سے متعدد اجلاس بھی منعقد کر چکے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان نے بھی خطاب کیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں