ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ سروسز برائے ضم شدہ اضلاع اور یونیسف کے تعاون سے پانچ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سپورٹ پروجیکٹ کا آغاز

ابتدائی طور پر پانچ اضلاع بشمول خیبر، اورکزئی، کرم شمالی و جنوبی وشمالی وزیرستان میں پروجیکٹ فعال ہوگا

منگل 23 اپریل 2019 18:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2019ء) ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ سروسز برائے ضم شدہ قبائلی اضلاع اور یونیسف کے باہمی تعاون سے پانچ اضلاع میں سپورٹ پروجیکٹ کا آغازکردیا گیاہے۔ اس سلسلے میں ہیلتھ سروسز ڈائریکٹوریٹ برائے قبائلی اضلاع کے زیراہتمام تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر کلیم اللہ، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عاشق حسین اور یونیسیف نمائندگان ڈاکٹر عمران علی، ڈاکتر نوشین اور صوبائی پروگرام مینجر ڈاکٹر عبداللہ نے شرکت کی۔

تقریب کے دوران پانچوں اضلاع کے ٹیم لیڈرز میں گاڑیاں بھی تقسیم کی گئیں جو کہ کل سے کام شروع کرینگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کلیم اللہ خان کا کہنا تھا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں حکومت صحت پر خطیر رقم خرچ کررہی ہے جس کا مقصد عوام کو گھر کی دہلیز پر علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں صحت مراکز اور ان میں دستیاب سہولیات کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے اور ماں اور بچے کی صحت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس پروجیکٹ کے ذریعے عوام میں صحت کے رہنما اصولوں، صحت و صفائی، ماں بچے کی صحت، بیماری سے بچاؤ کے ٹیکے اور قبل از اور بعد از زچگی احتیاط سے متعلق شعور اجاگرکیا جائیگا۔یونیسیف کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈاکٹر عمران علی کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کا مقصد نئے ضم شدہ اضلاع میں صحت کی سہولیات کو مزید بہتر اور موثر بناکر صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لاناہے۔ اس موقع پر پانچ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے ٹیم لیڈرز میں نقل و حمل کیلئے گاڑیوں کی چابیاں تقسیم کی گئیں جس سے پروجیکٹ کا باقاعدہ طور پر آغاز ہوا۔ پروگرام کے تحت ماں اور بچے کی صحت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جس کا مقصد نومولود اور نونہالوں کی شرح اموات میں کمی لاناہے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں