تھیلیسمیا اور دیگر خطر نا ک و جا ن لیوا بیما ریو ں کے علا ج کے لئے حکو مت کے اقدا ما ت تا حا ل نا کا فی ہیں،کمشنر ہزارہ ڈویژن

بدھ 24 اپریل 2019 23:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2019ء) کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے کہا ہے کہ تھیلیسمیا اور دیگر خطر نا ک و جا ن لیوا بیما ریو ں کے علا ج کی سہو لیا ت کی فرا ہمی مو جو دہ حکو مت کی تر جیحا ت میں شا مل ہیں اور حکو مت اپنے بجٹ کا16فیصد حصہ صحت کے شعبہ پر خر چ کر رہی ہے لیکن ان بیما ریو ں کے علا ج کے لئے حکو مت کے اقدا ما ت تا حا ل نا کا فی ہیں اس لئے تھیلسیمیا جیسی بیما ری کے علا ج کے لئے مخیر حضرا ت اور سو ل سائٹی کو بھی تھیلیسیما کے مر یضو ں کی تکا لیف کا احسا س کر تے ہو ئے ان کی مدد کر نی چا ئیے ۔

انہو ں نے افسوس کا اظہا ر کر تے ہو ئے کہا کہ ہم حقوق کی با ت تو کر تے ہیں لیکن اپنی معا شر تی ذمہ دا ریوں سے غافل ہیں 22کروڑ افراد کے پا کستا ن میں بمشکل دس لا کھ افراد صر ف ٹیکس ادا کر تے ہیں اور حکو مت کے لئے یہ صو رتحا ل تھیلسیمیا جیسے چیلنجو ں سے نمٹنے کی را ہ میں سب سے بڑی رکا وٹ ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیا لا ت کا اظہا ر انہو ں نے بدھ کے روز جلا ل با با آڈیٹو ریم ایبٹ آباد میں سیولا ئف تھیلیسیما چلڈرن پا کستا ن کے زیر اہتما م تھیلیسیما آگا ہی کے حوا لے سے منعقدہ ایک روزہ سیمینا ر سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا۔

سیمینا ر سے ڈپٹی کمشنر ایبٹ آبا عا مر آفا ق ،سا بق رکن قو می اسمبلی نوابزادہ ا اصلاالدین،طا رق تنو لی ،ہا و ن تنو لی اور دیگر نے بھی خطا ب کیا ۔کمشنر ہزارہ سید ظہر الا سلا م نے حا ضرین پر زور دیتے ہو ئے کہا کہ ان کے خو ن کا عطیہ کسی کی جا ن بچا سکتا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ ہمیں ہزارہ سمیت ملک بھر میں تھیلسیمیا کے مر یضو ں کی تکا لیف کا احساس کر تے ہو ئے خو ن کا عطیہ دینے کا جز بہ پیدا کر نا چا ئیے۔

انہو ں نے کہا کہ شا دی سے پہلے خو ن کا ٹیسٹ کروا کر بھی اپنی آئندہ نسلو ں کو اس مو زی مر ض سے بچا یا جا سکتا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ جس طر ح پرا ئیو یٹ سیکٹر میں تھیلیسیمیا کے خا تمے کے لئے سہو لیا ت مو جود ہیں انشا اللہ اسی طر ح کا سینٹر ایو ب ہا سپٹل میں بھی قا ئم کیا جا ئے گاجو تھیلیسیما کے مریضو ں کو مفت تما م سہو لیا ت فرا ہم کر ے گا۔انہو ں نے کہا کہ وہ افراد اور ادا رے تحسین کے مستحق ہیں جو تھیلیسیمیا کی رو ک تھا م اور علا ج معا لجے کے لئے کا م کر رہے ہیں ۔

انہو ں نے یقین دلا یا کہ پو رے ہزارہ ڈویژن کی انتظا میہ سمیت صحت کے ادا رے بھی ان کی بھر پو ر مدد کر یں گے۔کمشنر ہزارہ نے کہا کہ مجھے آج یہا ں آکر احسا س ہوا کہ ہزارہ ریجن صو بے کا ٹو تھرڈ حصہ ہے یہا ں ایک ضرو ری تھیلیسیمیا سینٹر قا ئم ہو نا چا ئیے جو تھیلیسیما کے مر یضو ں کو مفت سہو لیا ت فرا ہم کر سکے۔تقریب سے خطا ب کر تے ہو ئے ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد عا مر آفا ق نے کہا کہ تھیلیسیمیا مر ض پر کنٹرو ل کر نے کے لئے اس وقت سب سے زیا دہ آگا ہی اور اشدشعور کی ضرو رت ہے جس کی بدو لت ہم اس مر ض پر قا بو پا سکتے ہیں ۔

انہو ں نے کہا کہ ایو ب ہا سپٹل میں تھیلیسیما سینٹر مو جو د ہے مگر مکمل فعا ل نہیں ہے اس کو فعا ل بنا نے کے لئے بھر پو ر کو شش کی جا ئے گی۔انہو ں نے یقین دلا یا کہ تھیلیسیمیا کے خا تمے اور علا ج معا لجے کے لئے بھر پو ر تعا ون کیا جا ئے گا۔انہو ں نے معا شرے کے مخیر حضرا ت سے سے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مریضو ں کے علا ج معا لجے اور اس کے خا تمے کے لئے بھر پو ر مدد اور تعا ون کر یں۔

آگا ہی سیمینا ر میں ڈین میڈیکل کا لج حیا ت آباد پشا ور کی سر برا ہ پرو فیسر ڈا کٹرب شا ہ تا ج ،ڈا کٹر ادریس ،ہا رو ن تنو لی چیف آر گنا ئزر ،سا بق ڈسٹر کٹ اینڈ سیشن جج جہا نگیر خا ن ،ضلع نا ظم ایبٹ آباد کر نل(ر) سردار شبیر ،تحصیل نا ئب نا ظم سردار شجا ع احمد ،وا سا ،ایو ب میڈیکل ہا سپٹل و کا لج ،وومن میڈیکل کا لج ،مختلف سر کا ری و نجی تعلیمی ادا رو ں کے طلبہ کے علا وہ سیا سی ،سما جی،مزہبی ،وکلا ء ،میڈیا سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے وا لے افراد نے شر کت کی ۔

سیف لا ئف تھیلسیمیا چلڈر ن پا کستا ن کے چیف آر گنا ئزر ہا رو ن تنو لی نے خطبہ استقبا لیہ میں کہا کہ پا کستا ن میں اس وقت دو کروڑ تھیلیسیما نا ر مل مو جو د ہیں دو لا کھ تھیلیسیما میجر مو جو د ہیں جب کہ ہزارہ ڈو یژن میں 6ہزار تھیلیسیما میجر مو جو د ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ 22لا کھ لیٹر سے زا ئد دو لا کھ تھیلیسیما میجر کے بچو ں کو خو ن کے عطیا ت فرا ہم کئے جا تے ہیں سر کا ری سطح پر آگا ہی نہ ہو نے کی وجہ سے آئے روز تھیلیسیما میجر بچو ں کی اموا ت میں اضا فہ ہو تا جا رہا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ خو ن کا نہ ملنا اور جدید طر ز لیب کی عدم دستیا بی کی وجہ سے کئے تھیلیسمیا کے بچے ایڈز جیسی مو ضی مر ض کا شکا ر ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں